Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں بجلی کا ایک اور بریک ڈاؤن، اس کی وجہ کیا بنی؟

ابھی تک جو وجوہات بتائی گئی ہیں ان میں بجلی کے ترسیلی نظام میں فریکوینسی لیول 50 سے صفر پر آنا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں سنیچر کو رات گئے بجلی کے ترسیلی نظام میں تکنیکی خرابی کے باعث ملک بھر کی بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی اور یک دم پورے ملک میں تاریکی چھا گئی۔  
بجلی کی فراہمی معطل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین نے طرح طرح کے اندازے لگانا شروع کر دیے اور مختلف افواہیں گردش کرنے لگیں۔ 
اتوار کو وزیر توانائی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ’سنیچر کو گیارہ بج کر 41 منٹ پر گدو پاور پلانٹ میں خرابی پیدا ہوئی اور اس کے بعد سسٹم نے خود کو بند کرنا شروع کر دیا۔‘ 

 

اتوار کی صبح پاکستان میں بجلی کی فراہمی مرحلہ وار شروع کر دی گئی ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک خرابی کا تعین نہیں کیا جاسکا۔  
بجلی کا بریک ڈاؤن ہوتا کیسے ہے؟ 
ماہر توانائی اور نیشنل الیکٹریکل پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے ایڈوائز گل حسن بھٹو نے اردو نیوز کو بتایا کہ بجلی کے بریک ڈاؤن یا پورے نظام کی معطلی کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں۔
’بجلی کے بریک ڈاؤن میں ولٹیج کم یا زیادہ ہونا، مین ترسیلی نظام میں تکنیکی خرابی یا ترسیلی نظام کی دیکھ بھال نہ ہونا سمیت متعدد وجوہات ہیں جس کی وجہ سے پورے ملک میں بجلی کی فراہمی معطل ہو جاتی ہے۔‘  
گل حسن بھٹو کے مطابق حالیہ بریک ڈاؤن کی وجہ گدو پاور پلانٹ ٹرپ کرنا بتایا جا رہا ہے جس کا مطلب ہے کہ 500 کے وی کی مین لائن میں تکنیکی خرابی آئی ہے۔
ان کے مطابق ’جب مین ترسیلی لائن میں ہی خرابی آجاتی ہے تو تمام پاور پلانٹس خود کار طریقے سے ٹرپ کر جاتے ہیں۔‘ 

’جب کوئی بھی تکنیکی خرابی سامنے آتی ہے تو بجلی پیداوار کے تمام نظام خود کار طریقے سے بند ہو جاتے ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

 ماہر توانائی نعیم صدیقی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جب کوئی بھی تکنیکی خرابی سامنے آتی ہے تو بجلی پیداوار کے تمام نظام خود کار طریقے سے بند ہو جاتے ہیں اور پھر مرحلہ وار تمام پلانٹس کو چلایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے بجلی کی مکمل فراہمی میں کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں۔‘  
جیسے عمومی طور پر گھروں میں کوئی شارٹ سرکٹ ہو جائے تو یکدم بجلی کی فراہمی معطل ہو جاتی ہے اسی طرح جب مین ٹراسنمیشن لائن میں فنی خرابی آتی ہے تو پاور پلانٹس بھی کام کرنا بند کر دیتے ہیں اور ان کو دوبارہ سے چلانے سے پہلے مرحلہ وار تکنیکی خرابی دور بھی کی جاتی ہے۔  
نعیم صدیقی کے مطابق بعض اوقات دھند اور سموگ کے باعث بھی بجلی کا ترسیلی نظام معطل ہو جاتا ہے، ’سموگ یا دھند کی وجہ سے ترسیلی لائینوں پر نمی آجاتی ہے جس کے باعث بعض اوقات لائن ٹرپ کر جاتی ہے۔‘  
حالیہ بریک ڈاؤن کی وجہ کیا بنی؟ 
گل حسن بھٹو کے خیال میں ابھی تک جو وجوہات بتائی گئی ہیں ان میں بجلی کے ترسیلی نظام میں فریکوینسی لیول 50 سے صفر پر آنا ہے۔ ’ فریکوینسی کا تعلق ولٹییج سے ہے اور فریکوینسی لیول بڑھ کر یکدم گر جانے کا مطلب ہے کہ یا تو کسی جنریٹر میں خرابی سامنے آئی ہے یا  پھر  ترسیلی نظام میں تکنیکی خرابی یا مرمت نہ ہونے  کی وجہ سے پورا نظام ہی بند ہو گیا ہے۔‘  
ماہر توانائی نعیم صدیقی کے کہتے ہیں کہ ’حالیہ بریک ڈاؤن کی وجہ سموگ یا دھند نہیں بلکہ ولٹیج یا لوڈ کا بڑھ جانا تھا اور ترسیلی نظام اس لوڈ کو نہیں اٹھا سکا۔ ترسیلی نظام کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے بھی بریک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘

’2015 میں بلوچستان کے علاقے نصیر آباد میں ٹرانسمیشن ٹاور کو شدت پسندوں نے اڑا دیا تھا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

ماضی میں پاکستان میں بریک ڈاؤن کی وجوہات کیا تھیں؟ 
ماہر توانائی گل حسن بھٹو کہتے ہیں کہ ماضی قریب میں سنہ 2015 میں بلوچستان کے علاقے نصیر آباد میں ٹرانسمیشن ٹاور کو شدت پسندوں نے اڑا دیا تھا اور پورا ملک رات کو تاریکی میں ڈوب گیا۔  
’اتفاقیہ طور پر چھ سال قبل ہونے والا بریک ڈاؤن کا وقت بھی 11 بج کر 50 منٹ تھا اور مہینہ بھی جنوری کا ہی تھا جب بلوچستان کے علاقے میں 24 جنوری 2015 کو رات 11 بج کر 50 منٹ پر ٹرانسمیشن لائن پر حملہ ہوا تھا اور ملک کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی تھی۔‘ 

شیئر: