Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تصاویر: سمندر میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے لڑتے سائنسدان

زمین پر انسانی سرگرمیوں کے باعث کاربن ڈائی آکسائیڈ اور گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں اضافہ ہو رہا ہے جو سمندر کو بھی متاثر کر رہی ہیں۔ اس سے پانی کے درجہ حرارت میں تبدیلی اور آکسیجن میں کمی کی وجہ سے سطح سمندر میں اضافے کے علاوہ سمندری حیات پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
روئٹرز کی ان تصاویر میں سائنسدانوں کو سطح سمندر میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

آسٹریلیا میں کوئنزلینڈ کے قریب لیزرڈ نامی جزیرے کے پانیوں میں سائنسدان حقائق تلاش کرنے میں مشغول ہیں۔

بحیرہ روم میں سعودی شہر جدہ کے ساحل کے قریب خوبصورت کورل ریف اور مچھلیوں کا منظر۔

سائنسدانوں نے سمندر کی لہروں کی طاقت کا جائزہ لینے کے لیے ایک خاص رنگ کا ڈائی سمندر میں پھینکا ہوا ہے۔

جدہ کے قریب بحیرہ احمر کی تہہ میں مچھلیوں اور خوبصورت کورل ریف کا منظر۔

امریکی اور آسٹریلوی سائنسدان بحیرہ احمر کے تحقیقاتی مشن کے دوران ماحولیاتی تبدیلوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

بحریرہ احمر میں کورل ریف کے اوپر تیرتی ہوئی مچھلیاں۔

سائنسدان تحقیقاتی مشن کے دوران بحری جہاز کے اینکر کو ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث طوفان اور سیلاب کے خطرات بھی بڑھ گئے ہیں۔

کورل ریف بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث متاثر ہو رہی ہے۔

آسٹریلوی شہر کوئینز لینڈ کے ساحل پر سائنسدانوں کی کشتیاں تیار کھڑی ہیں۔

کورل ریف سمندری حیات کی افزائش میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

چٹانیں سمندر کے ماحولیاتی نظام کا اہم حصہ ہیں۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کے مچھلیوں کی افزائش پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث سمندر کے درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

سمندر میں پلاسٹک کی آلودگی سائنسدانوں کے لیے باعث تشویش ہے۔

سائنسدان ماحولیاتی تبدیلیوں کے سمندر پر اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

سطح سمندر میں اضافے کی وجہ ماحولیاتی تبدیلیاں ہیں۔

کوئینز لینڈ کے ساحل پر سائنسدان سمندری تبدیلیوں پر تحقیق کرنے میں مصروف ہیں۔

آسٹریلوی محقق مشعل ہاولک بحیرہ روم کے تحقیقاتی دورے کے دوران سمندر کی سطح پر پڑے آلے کو سمندر سے باہر نکال رہی ہیں۔

شیئر: