Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب آنے پر قرنطینہ سینٹرز میں قیام ضروری کیوں؟

مسافروں کو ایئرپورٹ سے براہ راست قرنطینہ سینٹرز میں منتقل کیا جائے گا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
 سعودی وزارت داخلہ نے پاکستان سمیت چھ ممالک سے براہ راست مسافروں کی آمد پر یکم دسمبر سے پابندی کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔
سفری پابندی کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ہی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ضوابط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، انڈیا، مصر، انڈونیشیا، برازیل اور ویت نام سے آنے والے مسافروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ 5 دن ’ہوٹل‘ قرنطینہ میں گزاریں۔
قبل ازیں وزارت بلدیات کی جانب سے گذشتہ ماہ مملکت آنے والوں کے لیے ہوٹل قرنطینہ کے ضوابط جاری کیے تھے جن کے تحت جدہ، ریاض، دمام  الخبر اور ظھران میں قرنطینہ سینٹرز قائم کرنے کے لیے مختلف اداروں سے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔
ہوٹل قرنطینہ کی پابندی
جمعرات 25 نومبر کی شب وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں جس اہم شرط کا ذکر کیا گیا ہے اس میں پاکستان سمیت 6 ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ ہوٹل قرنطینہ میں پانچ دن گزاریں۔
مسافروں کو سعودی عرب آنے پر انہیں ایئرپورٹ سے براہ راست ہوٹل قرنطینہ سینٹرز میں پہنچایاجائے گا جہاں وزارت بلدیات کی جانب سے جاری ہدایات کے تحت مسافروں کو ٹھہرایا جائے گا۔
ہوٹل قرنطینہ میں قیام کے پانچویں دن مسافروں کا منظور شدہ لیبارٹری سے کورونا کا پی سی آر ٹیسٹ کرایا جائے گا جس کی رپورٹ منفی آنے پر انہیں قرنطینہ کی پابندی سے استثنیٰ دیا جائے گاـ

آنے والے مسافروں کو بوسٹر ڈوز لگائی جائے گی (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

قرنطینہ سینٹرز کے ضوابط

گذشتہ ماہ وزارت بلدیات کی جانب سے مملکت کے چار شہروں میں منظورشدہ شرائط کے تحت قرنطینہ سینٹرز کے قیام کی منظوری جاری کی تھی ؤـ
 وزارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ قرنطینہ سینٹرز میں 3 ہزار 276 افراد کے قیام کی گنجائش رکھی گئی ہےـ
قرنطینہ سینٹرز کے معیار کے حوالے سے وزارت بلدیاتی امور کا کہنا ہے کہ سینٹرز میں تازہ ہوا کا بندوبست ہو، صفائی کا خصوصی خیال رکھنے کے لیے مستعد کارکنوں کو تعینات کیا جائے، عمارت کا سینٹرل کچن ہو جہاں مقررہ معیار کے مطابق خوراک تیار کی جائےـ  
مقررہ قرنطینہ سینٹرز میں صفائی سے متعلق مخصوص کمپنیوں سے معاہدہ کیا جائے جو عمارت میں مسلسل جراثیم کش اور کیڑے مار ادویات کا سپرے کا انتظام کریں ۔
قرنطینہ سینٹرز میں سی سی ٹی وی کیمروں اور سیکیورٹی کا بھی انتظام کیا جائے، آنے والوں کے لیے پیشگی بکنگ کا بندوبست ہو جس کا  کیو آر کوڈ  فضائی کمپنیوں کو فراہم کیا جائےـ
آنے والے مسافروں کو ایئرپورٹ  سے عمارتوں میں پہنچانے کے لیے خصوصی ٹرانسپورٹ کا بندوبست قرنطینہ سینٹر کرے گا- 
علاوہ ازیں منظورشدہ لیبارٹری سے بھی معاہدہ کیا جائے جو قرنطینہ میں ٹھہرنے والوں کا پی سی آر ٹیسٹ کریں- مسافروں کو کورونا کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کرنے کے لیے وسائل فراہم کیے جائےـ مسافروں کو توکلنا پر رجسٹر کیا جائے۔-

شیئر: