Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں چار روپے کا اضافہ

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں چار روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان میں کاروباری ہفتے کے آخری روز روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں چار روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق جمعے کو جب کاروباری عمل شروع ہوا تو ابتدا سے ہی پاکستانی کرنسی پر موجود دباؤ کی وجہ سے روپے کی قدر گرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس وقت مارکیٹ میں ڈالر کی طلب و رسد میں بڑا فرق آگیا ہے. ڈالر کے خریدار زیادہ جبکہ فروخت کرنے والے نہ ہونے کے برابر ہیں۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری عمل کے ابتدائی دو گھنٹوں میں ڈالر کی قدر چار روپے 13 پیسے بڑھ کر 229.55 روپے ریکارڈ کی گئی۔
سٹیٹ بینک کے مطابق جمعرات کو انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر دو روپے کم ہوئی تھی جس کے بعد ڈالر کی شرح تبادلہ 225.42 روپے رہی تھی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں روپے کی قدر میں کمی کی اہم وجہ امپورٹ بل میں اضافہ اور ڈالر کی سمگلنگ ہے۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایسوسی ایشن آف کرنسی ایکسچینج کمپنیز کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے بتایا کہ امپورٹ بل میں اضافہ اور ڈالر کی سمگلنگ روپے کی قدر میں کمی کی اہم وجوہات ہیں۔
انہوں نے سٹیٹ بینک سمیت دیگر اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈالر کو باہر جانے سے روکا جائے۔
معاشی ماہر سمیع اللہ طارق کے مطابق ’عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے قسط ملنے کے بعد بھی صورتحال میں بہتری نظر نہیں آ رہی ہے۔ ملک میں سیلابی صورتحال ہے، فصلیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں پاکستان کے لیے آنے والے دن مزید مشکل ہوسکتے ہیں کیونکہ ہمارے ایکسپورٹ کے اہداف بھی پورے ہونا مشکل ہو رہا ہے۔‘
پاکستانی حکام کو توقع تھی کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے قرض کے اجرا اور دوست ممالک سے مالی امداد کے بعد مقامی کرنسی پر دباؤ کم ہوگا جس سے روپے کی قدر بہتر ہو سکے گی۔ 
رواں کاروباری ہفتے کے دوران کرنسی ایکسچینج مارکیٹ کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ روپے کی قدر مسلسل گرنے کا سلسلہ جاری رہا ہے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر دو ستمبر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 218.98 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔

شیئر: