Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خواتین اور ڈرائیونگ لائسنس

نبیلہ حسنی محجوب ۔ المدینہ
کسی بھی کام کے شروع میں خوشی اور حیرت کے جذبات کا اظہار پوری قوت اور شدو مد سے کیا جاتا ہے۔ یہی بات پہلے ڈرائیونگ لائسنس کے اجراءکے موقع پر ہوئی۔ سعودی عرب کے ہر علاقے میں اس واقعہ کو انتہائی مبالغہ آمیز انداز میں دکھایا اور سنایا گیا کہ ہمارے یہاں فلاں خاتون نے سب سے پہلے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کیا۔ ہمارے یہاں ویسے بھی ” سب سے پہلے “ والی بات سماجی حیثیت اور رتبے کی بابت کافی زو رپکڑے ہوئے ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ رفتہ رفتہ یہ بات قصہ پارینہ بن جائیگی کہ سب سے پہلے کس سعودی خاتون نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کیا او رکس علاقے میں ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے والی سعودی خاتون کا نام کیا تھا۔ اچھا پہلو یہ ہے کہ محکمہ ٹریفک نے سعودی خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس کے اجراءکے واقعہ کو غیر معمولی شکل میں پیش کیا۔ سہولتوں کا اہتما م کیا۔ خارجی ڈرائیونگ لائسنس کی جگہ سعودی ڈرائیونگ لائسنس کے اجراءسے مقامی خواتین نے راحت کا سانس لیا۔ سعودی خواتین کا خواب تھا کہ وہ اپنے وطن میں گاڑیاں چلائیں۔ انکے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہو۔ یہ خواب شرمندہ تعبیر ہوا تو خواتین نے بھی ایک طرح سے اسکا جشن منایا اور محکمہ ٹریفک نے اس حوالے سے تعاون کیا۔ جن سعودی خواتین نے خارجی ڈرائیونگ لائسنس پیش کرکے سعودی لائسنس حاصل کئے وہ کئی عشروں سے گاڑیاں چلا رہی تھیں۔ انہیں ٹریفک قوانین و ضوابط معلوم ہیں اور انکی پابندی بھی وہ کرتی رہی ہیں۔ بیشتر سعودی خواتین کا ٹریفک ریکارڈ صاف ستھرا ہے۔ اس صورتحال نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے جاری کردہ اس فرمان کی معنویت کو دوچند کردیا جس میں واضح کیا گیا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس کے حوالے سے مرد و زن کے درمیان کوئی فرق نہ کیا جائے۔
میری بیٹی نے بھی خارجی لائسنس پیش کرکے سعودی ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرلیا۔ہمارے لئے یہ کوئی انوکھی بات نہیں تھی کیونکہ 2013ءسے میری بیٹی دبئی ، امریکہ اور قاہرہ میں گاڑی چلاتی رہی ہے۔ اسکا لائسنس موثر ہے۔ اسکے باوجود یہ واقعہ ہمارے لئے دلچسپی کا باعث بنا ہوا تھا کہ بیٹی سعودی ڈرائیونگ لائسنس حاصل کررہی ہے۔ جو ش و خروش کا یہ عالم بنا کہ خود میں اپنی بیٹی کے ہمراہ مشرقی جدہ محکمہ ٹریفک کے دفتر گئی ۔ خدشہ تھا کہ دفتر میں خواتین کیساتھ سوتیلا سلوک روا رکھا جائیگا۔ دفتر جاکر اندازہ ہوا کہ خدشات بے معنی اور بیجا تھے۔ میں اس موقع پر ہموطن بہنوں کو دہری مبارکباد دینا چاہوں گی۔ ایک طرف تو سعودی ڈرائیونگ لائسنس کے حصول اور دوسری جانب عید الفطر کی۔ ہمارے شکریہ کے مستحق مشرقی جدہ ڈرائیونگ لائسنس کے افسران عادل الحازمی ، احمد مرضی الزہرانی ، ظافر الشہرانی اور ناصر الشہرانی بھی ہیں۔انہوں نے ہموطن بہنوں کےلئے شایان شان انتظامات کرکے اپنی بہنوں کے حوصلے بڑھائے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: