Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاک ڈاؤن میں رہ کر 'لوگ موٹے ہو رہے ہیں'

کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ لاک ڈاؤن میں انہوں نے اپنا وزن کم کیا ہے (فوٹو: فری پِک)
دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ زیادہ تر گھروں پر ہی رہتے ہیں اور ان کی مصروفیات بھی خاصی محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے شاید لوگ بے چینی اور اضطرابی کیفیت کا شکار ہو رہے ہیں لیکن ایک ٹوئٹر پول میں بتایا گیا ہے کہ 'اگر لوگ کچھ کھو رہے ہیں تو وہ کچھ حاصل بھی کر رہے ہیں۔'
عرب نیوز کے ٹوئٹر پول میں بتایا گیا ہے کہ 37 فیصد افراد نے تسلیم کیا ہے کہ 'وہ موٹے ہو رہے ہیں، جبکہ 40 فیصد افراد کہتے ہیں کہ کچھ بھی ہو انہیں ایسا کوئی فرق محسوس نہیں ہوا۔'
پول میں حصہ لینے والے 613 افراد میں سے 22 فیصد نے یہ کہا ہے کہ 'دراصل وہ لاک ڈاؤن کے دوران اپنا وزن چند پونڈ کم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔' جم کھولنے پر پابندی ہے اور تمام بڑے شہروں میں واکنگ ٹریکس اور پارک بھی بند ہیں۔
خلیجی ملکوں میں بھی جم کئی ہفتوں کے لیے بند کیے گئے ہیں اور ان ممالک کی حکومتوں نے مہلک کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے اور اس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت اقدامات کر رکھے ہیں۔
ٹوئٹر پول میں کئی لوگوں نے سوال اٹھایا کہ گھر تک محدود رہتے ہوئے ورزش کیسے کی جا سکتی ہے؟

واضح رہے کہ خلیجی ممالک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ شفایاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 5 ہزار 700 سے زائد ہے۔

شیئر: