Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مغربی کنارہ: مسجد کے کمپاؤنڈ پر حملے میں ’دہشت گردی کا منصوبہ بنانے والے‘ ہلاک

فلسطینی ہلال احمر سروس نے بتایا کہ حملے میں ایک فلسطینی ہلاک اور تین زخمی ہوئے (فوٹو: روئٹرز)
اسرائیلی طیاروں نے اتوار کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے میں مسجد کے نیچے ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس کے بارے میں فوج کا کہنا ہے کہ اسے عسکریت پسند حملوں کو منظم کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیل نے کہا ہے کہ جنین پناہ گزین کیمپ میں الانصار مسجد کے نیچے موجود کمپاؤنڈ حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد کے کارکنوں کا تھا جو حالیہ مہینوں میں حملوں کے ذمہ دار تھے۔
فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’حال ہی میں انٹیلی جنس معلومات موصول ہوئی تھیں جس میں خبردار کیا گیا تھا کہ دہشت گرد ایک منظّم دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔‘
فوج نے ایسی تصاویر جاری کی ہیں جن میں مسجد کے نیچے بنکر کا داخلی راستہ دکھایا گیا ہے۔ فوج نے ایک خاکہ بھی جاری کیا ہے جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں عسکریت پسندوں نے اسلحہ رکھا ہوا تھا۔
جنین پناہ گزین کیمپ جو کہ فلسطینی عسکریت پسندوں کا گڑھ ہے، رواں سال کے شروع میں ایک بڑی اسرائیلی فوجی کارروائی کا مرکز تھا۔ 
سوشل میڈیا پر جاری فوٹیج میں فضائی حملے کا منظر دکھایا گیا ہے جس میں مسجد کی بیرونی دیواروں میں سے ایک میں ایک بڑا سوراخ دیکھا جا سکتا ہے۔ کئی درجن فلسطینی نقصان کا تخمینہ لگا رہے ہیں جبکہ  ایمبولینس کے سائرن کی آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔

فوج نے ایسی تصاویر جاری کی ہیں جن میں مسجد کے نیچے بنکر کا داخلی راستہ دکھایا گیا ہے (فوٹو: روئٹرز)

فلسطینی ہلال احمر ایمبولینس سروس نے بتایا کہ حملے میں ایک فلسطینی ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔
کیمپ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ انہیں اسرائیلی فوج کی طرف سے انتباہ موصول ہوا ہے کہ وہ کیمپ میں ہونے والے حملے کی وجہ سے عسکریت پسندوں سے دور رہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے حملے کی کوئی تاریخ نہیں بتائی ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد مغربی کنارے میں کم از کم 84 فلسطینی اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں مارے جا چکے ہیں۔

شیئر: