Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایندھن کی فراہمی کے لیے پی آئی اے کو آٹھ ارب روپے جاری کرنے کا فیصلہ

حالیہ دنوں میں ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے ایئرلائن کو درجنوں پروازیں منسوخ کرنا پڑی تھیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
نگراں وفاقی وزیر برائے خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا جس میں بحران کا شکار قومی ایئرلائن پی آئی اے کو فوری طور پر فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
جمعے کو فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں ایوی ایشن ڈویژن نے پی آئی اے سی ایل کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذریعے ایئرلائن کی بعض ہنگامی ضروریات کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کی تجویز پیش کی۔
’تفصیلی بحث اور غور و خوض کے بعد، ای سی سی نے پی آئی اے کے لیے 8 ارب روپے کی رقم منظور کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ زائد المیعاد ادائیگیوں سے متعلق ہنگامی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔‘ 
ای سی سی نے ایوی ایشن ڈویژن کو سی اے اے اور پی آئی اے کے درمیان دو طرفہ انتظامات کے ساتھ آگے بڑھنے کی اجازت دی۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے ایئرلائن کو درجنوں پروازیں منسوخ کرنا پڑی تھیں جس کی وجہ سے نہ صرف ادارے کو مالی نقصان برداشت کرنا پڑا بلکہ مسافروں کو بھی مشکلات کا سامنا رہا۔
پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) نے واجبات کی ادائیگی نہ کرنے پر پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی روک دی تھی۔ پی ایس او کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ادارے کے لیے اپنا نظام چلانا مشکل ہو رہا ہے۔
پاکستان سٹیٹ آئل سپلائی ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینیئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’پی ایس او کی جانب سے 16 اکتوبر کو پاکستان کی قومی ایئر لائن کی اندرون ملک پروزاوں کے لیے ایندھن کی فراہمی روکی گئی تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پی ایس او اور پی آئی اے کے درمیان واجبات کی ادائیگی کا معاملہ سنگین ہو گیا ہے۔ پرانے واجبات کی فوری ادائیگی کا معاملہ ایک طرف رکھتے ہوئے پی ایس او نے نئے فارمولے کے تحت قومی ایئرلائن کو ایندھن جاری کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔‘

شیئر: