Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنوبی لبنان میں سرکاری ہسپتال پر اسرائیلی میزائل حملہ

ہسپتال پر گرنے والا میزائل پھٹا نہیں مگر ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کو معمولی نقصان پہنچا (فوٹو: ایکس)
لبنان کے جنوبی علاقے میں جمعہ کو اسرائیلی میزائل گرنے سے میس الجبل کے سرکاری ہسپتال کی عمارت کو نقصان پہنچا جب کہ ایک ڈاکٹر کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
عرب نیوز کے مطابق لبنان میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ کار عمران رضا نے جنگی فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ فوجی کارروائیوں میں بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون پر عمل پیرا رہیں اور طبی کارکنوں سمیت شہریوں کا خیال رکھیں۔
اقوام متحدہ کے رابطہ کار نے درخواست کی ہے کہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے عام گھروں، کھیتوں اور ہسپتالوں سمیت تمام شہری مقامات کو ہدف نہ بنایا جائے۔
سرکاری ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسین یاسین نے بتایا کہ ہسپتال پر گرنے والا میزائل پھٹا نہیں لیکن میزائل گرنے سے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی عمارت کو معمولی نقصان پہنچا اور وہاں موجود ڈاکٹر زخمی ہوئے۔
لبنان کی وزارت صحت عامہ نے میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی‘ قرار دیتے ہوئے اس غیر منصفانہ عمل کے لیے مکمل طور پر اسرائیلی حکام کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
وزارت نے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میزائل پھٹ جاتا تو ہسپتال کو غیر معمولی نقصان پہنچ سکتا تھا اور تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑتا۔
دریں اثنا اسرائیلی جنگی طیارے بیروت کے مضافاتی علاقوں پر پرواز کرتے ہوئے دیکھے گئے۔

ہسپتال پر میزائل حملہ ’بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

جنوبی لبنان کے محاذ پر حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے لیکن یہ جھڑپیں دریائے لیطانی کے جنوبی علاقے تک محدود رہیں۔
عمران رضا نے متنبہ کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے آثار نظر آ رہے ہیں، جس کی نشاندہی بلیو لائن کے ساتھ بڑھتی ہوئی دشمنی سے ہوئی ہے۔
بلیو لائن حد بندی کی وہ لکیر ہے جو اقوام متحدہ نے لبنان اور اسرائیل کے درمیان 2000 میں اس بات کا تعین کرنے کے لیے طے کی تھی کہ اسرائیلی افواج اس حد بندی کے تحت مکمل طور پر انخلاء کریں گی۔

شیئر: