Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشانات جاری، پی ٹی آئی کو ابھی کوئی نشان نہیں ملا

پاکستان مسلم لیگ ن کو ’شیر‘ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پارلیمنٹیرینز) کو تیر کا انتخابی نشان مل گیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عام انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشانات جاری کردیے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو’بلا‘ یا کوئی دُوسرا نشان نہیں دیا گیا۔
 منگل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی فہرست کے مطابق فی الحال پی ٹی آئی سمیت ایک درجن سے زائد جماعتوں کو انتخابی نشان نہیں دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات کی تفصیل ریٹرننگ افسران کو بھجوا دی ہے، تاہم تحریک انصاف کا انتخابی نشان ’بلا‘ یا کوئی دوسرا انتخابی نشان نہیں بھجوایا گیا۔
الیکشن کمیشن نے 145 سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات ریٹرننگ افسران کو بھجوائے ہیں۔
ریٹرننگ افسران کو بھجوائی گئی فہرست کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کو ’شیر‘ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پارلیمنٹیرینز) کو تیر کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
اسی طرح جہانگیر ترین کی جماعت ’استحکامِ پاکستان پارٹی‘ (آئی پی پی) کو ’عقاب‘ جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کو پتنگ کا انتخابی نشان مل گیا ہے۔ 
الیکشن کمیشن نے جمعیت علمائے اسلام پاکستان کو ’کتاب‘ جبکہ جماعت اسلامی پاکستان کو ’ترازو‘ کا نشان جاری کردیا ہے۔
ریٹرننگ افسران کو بھجوائی گئی فہرست میں پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کو ’بلے باز ‘ کا نشان دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ریٹرننگ افسران کو ہدایت کی ہے کہ صرف سیاسی جماعتوں کی جانب سے نامزد امیدواروں کو متعلقہ انتخابی نشان الاٹ کیا جائے۔

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی اپیل دائر کر رکھی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ریٹرننگ افسران سے کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات آزاد امیدواروں کو نہ دیے جائیں، ریٹرننگ افسران کو آزاد امیدواروں کے لیے الگ انتخابی نشانات کی فہرست بھجوا دی گئی ہے۔
تحریک انصاف کا انتخابی نشان انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم ہونے جبکہ باقی سیاسی جماعتوں کے نشانات انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے کے باعث روکے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی سے متعلق درخواست پر پشاور ہائی کورٹ میں آج (بدھ کو) سماعت ہوگی اور ممکنہ طور پر آج ہی کیس کا فیصلہ ہو جائے گا۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں بھی پٹیشن دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت کے لیے آج (بدھ) کی ہی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

شیئر: