Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت طلاق ثلاثہ بل پر ناکام،بحث بجٹ اجلاس تک ملتوی

نئی دہلی ۔۔۔۔ ملک بھر میں زیر بحث طلاق ثلاثہ  بل لوک سبھا سے تو منظور ہو گیا تھا لیکن راجیہ سبھا میں حکومت اس کو منظور کرانے میں پوری طرح ناکام رہی ۔اب جب کہ راجیہ سبھا کی کارروائی بجٹ اجلاس تک کے لئے ملتوی ہو گئی ہے تو اس بل کا مستقبل بھی اب بجٹ اجلاس میں ہی طے ہو پائے گاجو29جنوری سے شروع ہونے والا ہے۔
حکومت نے پوری کوشش کی کہ یہ بل بغیر کسی ترمیم کے راجیہ سبھا میں بھی اسی طرح منظور کر لیا جائے جس طرح لوک سبھا میں ہوا لیکن حزب اختلاف کا مطالبہ تھا کہ بل میں یا تو ضروری ترمیم کر لی جائیں یا پھر اس کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیج دیا جائے۔اس پورے معاملے میں کانگریس کا موقف شروع سے یہی تھا کہ بل میں ایک بڑی ترمیم کی ضرورت ہے اور وہ یہ ہے کہ جب ایک ساتھ تین طلاق دینے والا شوہر جیل چلا جائے تو اس کی عدم موجودگی میں اس کی بیوی اور بچوں کی کفالت کو یقینی بنایا جائے لیکن حکومت بضد رہی کہ جیسا انہوں نے بل تیار کر دیا بس اس کو ایسے ہی منظور کیا جائے ۔
اس ضد کے پیچھے حکومت کا مقصد یا تو یہ تھا کہ بل منظور نہ ہو اور یہ موضوع بطور سیاست  زندہ رہے یا پھر وہ چاہتی تھی کہ حزب اختلاف مجبور ہو کر اس کی ہاں میں ہاں ملائے۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما ملکا رجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ طلاق ثلاثہ بل میں جو خامیاں رہ گئی  ہیں انہیں دور کرے۔ بی جے پی بحث میں یقین نہیں رکھتی ۔وزیر اعظم کو خود اس مسئلہ کا حل نکالنا چاہئے۔مرکزی وزیر اننت کمار کا کہنا ہے کہ کانگریس مسلم خواتین کو انصاف نہیں دینا چاہتی اس لئے اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔ لوک سبھا میں حمایت کی تو راجیہ سبھا میں مخالفت کیوں کی جا رہی ہے۔ واضح ہوکہ طلاق ثلاثہ پر سیاست ابھی باقی ہےجو ایک بار پھر بجٹ اجلاس میں گرم ہوگی۔

شیئر: