Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے ایران سے متعلق امریکی صدر کے فیصلے کی حمایت کردی

ریاض ..... سعودی عرب نے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ سے علیحدگی کے امریکی فیصلے کی تائید و حمایت اور ایران سے متعلق امریکی اقدامات کا خیر مقدم کردیا۔ سعودی دفتر خارجہ نے اعلامیہ جاری کرکے واضح کیا کہ سعودی عرب نے ایران کیساتھ ایٹمی معاہدے کی تائید اس بنیاد پر کی تھی کہ مشرق وسطی سمیت دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحہ پر پابندی کی کوشش ہوگی۔ ایران نے عائد پابندیاں اٹھ جانے سے ہونے والی آمدنی سے ناجائز فائدہ اٹھایا۔ خطے کے استحکام کو متزلزل کرتا رہا۔ بیلسٹک میزائل کو جدید خطوط پر استوار کرکے حزب اللہ اور حوثی جیسی دہشتگرد جماعتوں کی سرپرستی کی۔ حوثیوں نے ایران سے ملنے والی امداد کے بل پر مملکت اور یمن کے شہریوں کو نشانہ بنایا ۔ عالمی جہاز رانی کو بار بار خطرات پیدا کئے۔ ایران نے یہ سارے اقدامات کرکے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کی۔ سعودی عرب ایران سے متعلق امریکی صدر کی حکمت عملی کی پہلے بھی تائید و حمایت کرچکا ہے۔ سعودی عرب عالمی برادری سے ایران اور خطے کے استحکام کو متزلزل کرنے والے اس کے جارحانہ اقدامات سے متعلق مشترکہ ٹھوس موقف کا آرزو مند ہے۔ سعودی عرب نے امریکہ اور عالمی برادری کو امریکی صدر کے بیان کردہ اہداف کے حصول کے سلسلے میں تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ سعودی عرب نے اس امر پر زوردیا کہ عالمی امن و سلامتی کے لئے خطرات پیدا کرنے والی ایرانی پالیسیوں کا رخ ٹھیک کرنا ضروری ہے۔ ایران کی بابت صرف ایٹمی پروگرام سے علیحدگی کافی نہیں ہوگی۔ خطے کے ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت اور دہشتگردی کی سرپرستی جیسے ایران کے تمام جارحانہ تصرفات پر قدغن لگانا ہوگی۔ ایران کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار کے حصول سے ہر قیمت پر روکنا ہوگا۔
 

شیئر: