Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کیساتھ امن کی خاطر تعاون

منگل 19فروری 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی قائدین جب بھی جہاں کا دورہ کرتے ہیں یہ احساس ابھر کر سامنے آتا ہے کہ ہماری قیادت راشدہ نے 2برس قبل جس وژن 2030کا اعلان کیا تھا اسکے تناظر میں ترقی اور خوشحالی کے سفر کی تکمیل کی جہت میں ایک اور قدم آگے بڑھ گیا ہے۔ ولی عہد محمد بن سلمان کا اس ہفتے ایشیا کا دورہ اسی جہت میں سفر کا دوسرا نام ہے۔ انہوں نے ایشیا کے کلیدی ممالک کو اپنے دورے کیلئے منتخب کیا ہے۔ آغاز پاکستان سے کیا۔
علامتیں بتا رہی ہیں کہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان شروع ہونے سے قبل ہی کامیابی سے ہمکنار ہوگیا تھا۔ پاکستان مسلم ریاست ہے۔ اسے سعودی عرب کے علاقائی اور بین الاقوامی رتبے کا ادراک ہے۔ اسے پتہ ہے کہ سعودی عرب مذہبی، سیاسی اور اقتصادی وزن کی مالک ریاست ہے۔ اس کی بدولت سعودی عرب اپنے دائرے اور دنیا بھر میں اہم اور موثر ملک بنا ہوا ہے۔ علاوہ ازیں دونوں ملکوں اور انکے بردار عوام کے تعلقات تاریخی ہیں۔ دونوں ملک بہت سارے معاملات میں ایک دوسرے سے طویل عرصے سے تعاون کررہے ہیں۔ اس تناظر میں کہا جاسکتا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان خطے بلکہ پوری دنیا میں اہم اسلامی اتحادی ہیں۔ دونوں ملک اسلامی دنیا کے امن و استحکام کے تحفظ میں بڑا کردارادا کررہے ہیں۔ ولی عہد نے اپنے ایشیائی دورے کے آغاز کیلئے پاکستان کا انتخاب سوچ سمجھ کر کیا۔ سعودی قیادت پاکستان کو اہم اسلامی ملک سمجھتی ہے۔ اسکے ساتھ اقتصادی و سیاسی تعلقات کو فروغ دینا ضروری گردانتی ہے۔ ان تعلقات سے سعودی و پاکستانی عوام کو مستقبل قریب اور بعید میں بڑے فائدے ہونگے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: