Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین صارفین کا سرف ایکسل کا غصہ مائیکروسافٹ ایکسل پر

انڈیا میں کپڑے دھونے کا واشنگ پاؤڈر سرف ایکسل کے نئے اشتہارکے ناقدین نے فیس بک اور ٹوئٹرکے بعداب گوگل پلے اسٹور کا رخ کرتے ہوئے مائیکروسافٹ ایکسل کو تنقید کا نشانہ بنا رکھا ہے۔
سرف ایکسل کے حالیہ اشتہا ر میں ایک بچی کو دکھایا گیا ہے جو ہولی کے موقع پر اپنے مسلمان دوست کومسجد میں چھوڑتی ہوئی دکھائی گئی ہے۔ اشتہار نشر ہونے کے فوراً  بعد صارفین کی ایک بڑی تعداد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹوئٹر پر غصے اور پسندیدگی کا ملا جلا اظہار کیا۔ ناقدین کے خیال میں اشتہار ہندوؤں کے خلاف ہے۔ 
فیس بک اور ٹوئٹر کے بعداب انڈین ناقدین گوگل پلے اسٹور پر جا کر ایکسل کے بارے میں اپنے منفی تاثرات کا اظہار کر رہے ہیںلیکن جس کو یہ سرف ایکسل سمجھ رہے ہیں وہ حقیقت میںکمپیوٹرکا ایک سافٹ ویئر ہے جس کو مائیکروسافٹ ایکسل کہا جاتا ہے۔ 
ابھی تک مائیکروسافٹ کے بارے میں منفی تاثرات کی تعداد کم ہے لیکن تنازع ابھی شروع ہوا ہے جو ممکن ہے کہ وقت کے ساتھ بڑھے۔ 
ایک صارف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یہ ایپ (مائیکروسافٹ ایکسل) پسند تھی جب تک کہ انہوں نے سرف ایکسل کے ساتھ شراکت داری کر کہ اتنا بیہودہ مذہب مخالف اشتہار نہیں بنایا تھا۔ ایکسل کا نام پڑھتے ہی ہندو مخالف پروپیگینڈا کا خیال آجاتا ہے۔‘ 
درحقیقت مائیکروسافٹ کمپنی اور سرف ایکسل کے درمیان کوئی شراکت داری نہیں ہے۔ سرف ایکسل کے ساتھ جڑا تنازع عجیب اور غیر معمولی ہے ۔ اشتہارکسی بھی قسم کے منفی بیان کے بغیر مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے۔ لیکن انڈیا میں بعض اوقات  بغیر منطق کے بیان بازی عام بات سمجھی جاتی ہے۔
ایک اور صارف نے بھی سرف ایکسل کابائیکاٹ کرنے کو کہا کہ ’یہ ہندو مذہب کے مخالف ہے۔ پاکستان میں جا کر کاروبار کرو۔‘ 
یہ پہلی دفعہ نہیں کہ انڈینز  نے ایپ کی ریٹنگ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اور نہ ہی یہ پہلی دفعہ ہوا ہے کہ ناقدین نے غلط ایپ پر جا کر اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔ 
سنہ2017 میںلیک ہونے والی رپورٹ میں سنیپ چیٹ کے چیف ایگزیکٹو ایون شپیگل نے انڈیا کو ’بہت غریب‘ ملک قرار دیا تھا اور اس بنیاد پر سنیپ چیٹ کمپنی کوانڈیا میں نہ کھولنے کے ارادے کا اظہار کیا تھا۔ جس پر انڈینز نے فوراًغصے کا اظہار کیا ۔بہت سے لوگوں نے تب بھی گوگل پلے کا رخ کیا تھا اور سنیپ چیٹ کے خلاف تاثرات دیے تھے۔ لیکن اصل میں بہت سے لوگ سنیپ چیٹ کے نام سے ملتی جلتی انڈین کمپنی ’سنیپ ڈیل‘ کو منفی ریٹنگ دیتے رہے تھے۔ 
امید ہے کہ ایکسل ایپ کی منفی ریٹنگ میں اضافے سے پہلے سرف ایکسل کے ناقدین کو احساس ہو جائے گا کہ وہ اپنا غصہ غلط جگہ پر نکال رہے ہیں۔ 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

شیئر: