Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں عدالتی کمپلیکس پر حملے میں نو ہلاک

ایرانی پولیس کا کہنا ہے کہ جھڑپوں میں تین مسلح افراد بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ فائل فوٹو: اے پی
ایران کے جنوب مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان میں عدالتی کمپلیکس پر مسلح گروپ جیش العدل کے حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز اور مسلح گروپ کے درمیان جھڑپوں میں تین حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔
ایرانی سینیئر پولیس افسر کے مطابق صوبہ سیستان بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان میں واقع عدالتی کمپاؤنڈ میں مسلح افراد نے گرنیڈ پھینکا جس کے باعث ایک بچہ اور اس کی والدہ ہلاک ہوئی ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر پوسٹ میں جیش العدل نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور تمام شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ’اپنے تحفظ کے لیے جھڑپوں والا علاقہ فوری خالی کر دیں۔‘
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے بلوچ گروپ ہالوش نے عینی شاہدین کے حوالے سے کہا کہ حملہ آوروں نے ججز کے چیمبرز پر بھی دھاوا بولا جس میں عدلیہ کا عملہ اور سکیورٹی اہلکار ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر واقع صوبہ سیستان میں ایرانی سنی بلوچ اقلیتی کمیونٹی کی اکثریت رہائش پذیر ہے جو معاشی پسماندگی کی شکایت کرتی آئی ہے۔
صوبے میں سکیورٹی فورسز اور مسلح گروپوں بشمول علیحدگی پسندوں کے درمیان جھڑپیں معمول کی بات ہے جن کا کہنا ہے کہ وہ اپنے حقوق اور خودمختاری کے لیے لڑ رہے ہیں۔
ایرانی حکومت ان میں سے بعض کے غیر ملکی طاقتوں سے تعلقات اور سرحد پار سمگلنگ اور شورش میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتی آئی ہے۔

 

شیئر: