Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

"حمزہ شہباز نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنا رکھا ہے"

  اسلام آباد... وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف زر داری اتنی دھمکیاں دیں جتنی بر داشت کر سکیں۔بدعنوانوں پر ہاتھ ڈالا جائے تو پارلیمنٹ اور جمہوریت کے پیچھے چھپتے ہیں۔جب تک سیاست اور جرم میں فرق نہیں کیا جائیگا قوم کا نقصان ہو گا۔ نواز شریف، شہباز شریف اور آصف زرداری نے اربوں ڈالر باہر بھیجے۔ تینوں یا پیسے واپس کریں گے یا پھر جیل کاٹیں گے۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ روز سے لاہور میں چلنے والے ڈرامے کے مرکزی کردار حمزہ شہباز ہیں۔یہ لوگ چاہتے ہیں کہ قوم کا پیسہ ان کی جیبوں میں جاتا رہے اور کوئی ان سے پوچھے نہ۔ شریف برادران چاہتے ہیں کہ قانون ان کی مرضی کے مطابق چلے ۔
انہوںنے کہا کہ حمزہ شہباز گھر میں چھپے رہے اور گرفتاری نہیں دی۔ حمزہ شہباز نے گھر میں عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنارکھا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ نیب کے پاس کے تمام اختیارات موجود ہیں ۔پنجاب کے سیکیورٹی ادارے ان کی مدد کے پابند ہیں ۔ نیب چاہے تو گھر میں داخل ہو کر حمزہ شہباز کر گرفتار اور طاقت کا استعمال بھی کر سکتی ہے ۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ شہباز شریف اور انکے خاندان کیخلاف الزامات کے ثبوت موجود ہیں۔شریف خاندان اور آصف زرداری پر اربوں روپے منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔ا مریم اورنگزیب کی میڈیا گفتگو سے لگتا ہے کہ الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ آصف زرداری جو چاہیں حربے اپنا لیں ، احتساب کا عمل چلتا رہیگا۔ زیر حراست2 افراد نے نیب کو بیان دیا کہ وہ شریف فیملی کے لئے کام کر تے تھے، دونوں افراد نے کہا کہ 85 ارب روپے کی بیرون ملک جائیداد شہبازشریف اور ان کی فیملی کی ہے۔
نواز شریف، شہباز شریف اور آصف زرداری نے اربوں ڈالرباہر بھیجے۔ یہ تینوں یا پیسے واپس کریں گے یا پھر جیل کاٹیں گے۔ تینوں افراد پلی بارگین کے لئے درخواست دیں جس پر نیب فیصلہ کرے گا۔انہوںنے کہاکہ آصف زرداری تحریک چلانا چاہ رہے ہیں۔ انہیں پنجاب ہاوس میں 10 کمرے بک کر کے دیں گے۔ تحریک کے دوران تحریک انصاف کے رہنما اپنے چندے سے کھانا کھلائیں گے۔زرداری صاحب پہلے دھمکی دیتے ہیں پھر دو تین سال دبئی میں گزارتے ہیں۔
ایک سوال پر وزیر اطلاعات نے کہا کہ فروغ نسیم، خالد مقبول صدیقی، فیصل سبزواری سمیت تمام اداروں کا نہ کوئی مسلح ونگ ہے اور نہ ان کا بھتوں کا کام ہے ۔ آج کی ایم کیو ایم ماضی کی ایم کیو ایم سے یکسر مختلف ہے۔
 

شیئر: