Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دفاتر میں انسانوں کی جگہ اب روبوٹ کام کریں گے

دنیا بھر میں کمپیوٹر اور دیگر مشینوں پر بڑھتے انحصار کی وجہ سے آنے والی دو دہائیوں میں دفاتر میں کام کرنے والے 14 فیصد ملازمین کی نو کریوں کو خطرہ لاحق ہے۔

اس بات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ادارہ برائے اقتصادی تعاون اور ترقی نے اپنی ایک رپورٹ میں ممبر ممالک کو تجویز دی ہے کہ وہ ملازمین کو ایسی ٹریننگ دیں جس سے عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق ان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کی حکومت ان چند حکومتوں میں سے ایک ہےجو اداروں کو ملازمین کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے مالی امداد دیتی ہیں، جبکہ امریکہ میں ادارے اپنے ملازمین کی تربیت کے لیے رقم خرچ کرنا ضروری نہیں سمجھتے۔
ادارہ برائے اقتصادی تعاون اور ترقی نے اس بارے میں تحقیق کی، جس کے مطابق 36 ممبر ممالک کے 56 فیصد لوگوں میں جدید ٹیکنالوجی کا شعور صرف بنیادی یا نہ ہونے کے برابر ہے۔ ان ممبر ممالک میں امریکہ، جاپان اور جرمنی شامل ہیں۔
یہ تحقیقاتی رپورٹ جرمنی کے شہر برلن میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں ادارہ برائے اقتصادی  تعاون اور ترقی نے تخمینہ لگایا ہے کہ موجودہ 32 فیصد نوکریوں کو ملازموں کے بجائے خود ساختہ مشینوں پر چھوڑ دیے جانے کے امکان ہیں۔
ادارہ برائے اقتصادی  تعاون اور ترقی کے جنرل سیکرٹری اینجل گریا کے مطابق آنے والے ڈیجیٹل دور کے لیے تیاری کی کمی سماجی اور   سیاسی سطحوں پر ایک ٹائم بم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں لوگوں کو اس بات کی تسلی دینی چاہئیے کہ نوکری چھوٹنے کی صورت میں انہیں بہتر مواقع دھونڈنے میں مدد دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ بہت سے لوگ کم آمدنی والی نوکریوں کے ساتھ گزارہ کر رہے ہیں۔ادارے کے افسر کا یہ بھی کہنا تھا کہ بدلتے حالات کی وجہ سے پہلے ہی بہت سے لوگ پیچھے رہ گئے ہیں اور جس کے باعث عدم مساوات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

 

شیئر: