Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تھائی لینڈ میں پانڈے کی موت سفارتی تنازع کیوں بن گیا؟

چین نے تھائی لینڈ کو چوانگ چوانگ تحفے کے طور پر دیا تھا، تصویر: اے ایف پی
چین کی جانب سے تھائی لینڈ کو دیے گئے پانڈے کی اچانک موت نے دونوں ملکوں کے درمیان سرد مہری کو جنم دے دیا ہے اور چین اس کی تحقیقات کے لیے اپنے ماہرین کو تھائی لینڈ بھیجے گا۔
چوانگ چوانگ نامی پانڈا 2003 سے مادہ پانڈہ لین ہُوئی کے ساتھ چیانگ مے نامی چڑیا گھر میں تھا۔
19 سالہ پانڈا پورے تھائی لینڈ میں بہت مشہور تھا اور لوگ ملک بھر سے اسے دیکھنے آتے تھے۔ اس حوالے سے مزید دلچسپی اس وقت پیدا ہوئی جب یہ خبریں سامنے آئیں کہ چڑیا گھر انتظامیہ اس کے بچے حاصل کرنے کی کوشش میں ہے اور اسے مادہ پانڈے کے ساتھ رکھا جا رہا ہے۔
چوانگ چوانگ کی ناگہانی موت کی خبر نے جہاں تھائی لینڈ میں افسردگی پھیلائی وہیں یہ چینیوں پر بجلی بن کر گری جس کا واضح اظہار سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کی گئی پوسٹس میں دکھائی دیا۔

چوانگ چوانگ کی 2005 میں لین ہُوئی کے ساتھ لی گئی تصویر، اے ایف پی 

چین کے زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے تھائی لینڈ کو اس کی موت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانڈے کا صحیح طور پر خیال نہیں رکھا گیا۔
دیوقامت پانڈے بنیادی طور پر چین میں پائے جاتے ہیں اور قید کی زندگی میں بھی 25 سے 30 سال تک زندہ رہتے ہیں۔ اگرچہ ان کو ان جانداروں کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے جن کی نسل کو معدومی کے خطرات ہیں تاہم اس کی درجہ بندی غیرمحفوظ جانوروں میں ہے۔
 یہ درجہ بندی عالمی یونین برائے تحفظ فطرت کی جانب سے کی گئی ہے اور اس کی نسل کو بڑھانے کی کوشش ہوتی رہی ہے۔
پانڈہ چین کا قومی جانور ہے اور دنیا کے ساتھ سفارت کاری میں بھی اس کا کافی حصہ ہے۔ چین کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک کو تعلقات کی بہتری اور ڈپلومیسی کے لیے پانڈے تحفے میں دیے جاتے رہے ہیں۔
چین کے ریاستی میڈیا میں چوانگ چوانگ کی موت کی خبر کو بہت اہمیت دی گئی ہے اور جانوروں کی دوسرے ممالک میں زندگی کے حوالے سے بحث جاری ہے۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا ان موضوعات کو بھرپور کوریج دے رہا ہے۔

ایک خاتون چوانگ چوانگ کی موت کے بعد بورڈ پر اس کی تصاویر لگا رہی ہے، تصویر: روئٹرز

چین کی خبر رساں ایجنسی ’زنوا‘ کے مطابق پانڈے کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کی جائیں گی اور چین سے ماہرین تھائی لینڈ کا دورہ کریں گے۔
’زنوا‘ کی جانب سے بعض سوشل میڈیا صارفین کی آرا کو بھی شامل کیا گیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ ’تھائی لینڈ پانڈوں کی پرورش کے لیے نامناسب ہے، وہاں کے لوگ ہماری توقعات کے مطابق جانوروں کا خیال نہیں رکھ سکتے۔‘
کچھ صارفین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بچ جانے والی مادہ پانڈہ لین ہُوئی، جو چیانگ مے میں ہے، کو واپس لایا جائے۔
چڑیا گھر انتظامیہ کی جانب سے تمام تر کوششوں کے باوجود جب ’چوانگ چوانگ‘ کی ’لین ہوئی‘ کی جانب جنسی میلان پیدا نہ ہوا تو انتظامیہ نے مصنوعی طریقہ اختیار کیا اور لین ہوئی نے 2009 میں ایک بچے کو جنم دیا تھا۔

شیئر: