Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستانی مزدوروں کے لیے رعایتی ٹکٹ‘

بیرون ملک جانے سے پہلے دی جانے والی بریفنگز کے معیار کو بھی بہتر بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانی مزدوروں کی فلاح و بہبود اور مسائل کے لیے کئی ایک اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت جلد سات سال سے زائد عرصے تک بیرون ملک کام کرنے والے کم تنخواہ دار افراد کے لیے رعایتی نرخوں پر ہوائی ٹکٹ فراہم کرے گی تاکہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔
پاکستانی سفارت خانوں میں نہ صرف کمیونٹی ویلفئیر اتاشیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے بلکہ اس حوالے سے اچھی شہرت رکھنے والے تارکین وطن کو بھی اہم ذمہ داریاں سونپی جا رہی ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسداد غربت اور سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ ’تارکین وطن کے حقوق کی حفاظت کے لیے قائم پروٹیکٹر مائیگریشن دفاتر میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح کے لیے کئی اہم پالیسی اقدامات لے رہے ہیں۔ بیرون ملک جانے سے پہلے دی جانے والی بریفنگز کے معیار کو بھی بہتر بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ انھیں اپنے حقوق کے بارے آگاہی ہو۔‘
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ ’بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کے لیے پروٹیکٹر امیگریشن دفاتر میں ون ونڈو آپریشن شروع کیا جا رہا ہے تاکہ تمام معلومات اور سہولیات ایک ہی جگہ پر فراہم کی جا سکیں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’ورکرز کے پہلے کنٹریکٹ ایگریمنٹ کی مدت کم از کم تین سال کرنے کے لیے مختلف ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ غیر ہنر مند ورکروں تو پہلے ایک سال میں اپنے ملک جانے کا خرچ تک کمانے کے بھی قابل نہیں ہوتا۔‘

تارکین کو سہولیات کی فراہمی کے لیے پنجاب اوور سیز کمیشن سے مدد لی جا رہی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

قبل ازیں حکومت اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کے لیے سہولت سنٹر میں خصوصی ڈیسک بھی قائم کر چکی ہے جہاں اسلام آباد کے وہ شہری جو بیرون ملک مقیم ہیں وطن واپسی پر ان کو دستاویزات کی ضرورت پڑتی ہے یا انھیں پولیس سے متعلق کوئی مسئلہ ہے، اس کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔
اسی طرح وزارت سمندر پار پاکستانیوں کے حکام کے مطابق وزارت نے زمین جائیداد کے تنازعات کے جلد حل کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا جو تیز تر سماعت کے بعد جلد سے جلد فیصلے کرے گی۔
اس حوالے سے مسودہ قانون بھی تیار کیا جا رہا ہے۔ جس کے لیے پنجاب اوورسیز کمیشن سے بھی مدد لی گئی ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: