Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے لڑنے والی خواتین کو انوکھا خراج عقیدت

اٹلی کے آرٹسٹ مائلو منارا نے کورونا کے دوران شہریوں کی خدمت پر فائز خواتین کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ فوٹو واشنگٹن پوسٹ
اٹلی کے ایک آرٹسٹ مائلو منارا گذشتہ 50 برس سے بچوں کے لیے کامک بکس بنا رہے ہیں جن میں وہ خواتین سے جڑے کرداروں کو انتہائی خوبصورتی سے پیش کرتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران انہوں نے اپنی فنی صلاحیت کو اس انداز میں استعمال کرنے کا سوچا کہ جس سے موجودہ حالات کی عکاسی بھی ہو۔
انہوں نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ایک رات انہوں نے سب کچھ چھوڑ کر کورونا کے خلاف لڑنے والی خواتین ہیروز کے خاکے بنانا شروع کر دیے۔
کورونا سے فرنٹ لائن پر لڑنے والوں میں ڈاکٹر اور طبی عملے کے علاوہ ایسے گمنام ہیروز بھی ہیں جن کا کم ہی ذکر ہوتا ہے۔ 
مائلو منارا کے زیر نظر خاکے میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نرس ایمبولینس کے آگے انتہائی بہادری سے کھڑی ہے جس میں ایک مریض کورونا سے اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔

اٹلی میں کورونا کے مریضوں کا علاج کرتے کرتے تقریباً ایک سو ڈاکٹروں کی موت واقع ہو چکی ہے۔ مائلو کے مطابق 'اس ڈرائنگ میں ایک خاتون نرس وائرس کے آگے ڈٹ کر کھڑی ہیں تاکہ دوسروں کو اس کے حملے سے بچا سکیں۔' اس ڈرائنگ کو انہوں نے ’اب تمہارا مقابلہ مجھ سے ہے‘ کا عنوان دیا ہے۔

ایک اور جگہ پر انہوں نے ایک خاتون ڈاکٹر کو دروازے سے ٹیک لگائے تھکا ہارا دکھایا ہے۔ ڈرائنگ میں ڈاکٹر کے چہرے پر سرخ نشانات بھی دکھائی دے رہے ہیں، جو کئی گھنٹے مسلسل ماسک پہن کر چہرے پڑ گئے ہیں۔ ڈاکٹرز اور طبی عملے نے کچھ عرصہ پہلے اپنے چہروں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی تھیں جن میں ماسک کے سرخ نشانات واضح تھے۔

آرٹسٹ مائلو منارا نے صرف ڈاکٹروں اور طبی عملے کو ہی نہیں بلکہ دکانوں پر کام کرنے والی خواتین کیشیرز کی ہمت کو بھی سراہا ہے۔ ایسے وقت میں جب لوگ خوف کے مارے گھروں سے نکلنے کو تیار نہیں تو ان میں چند ایسے بھی ہیں جن کو معمولات زندگی برقرار رکھنے کے لیے باہر نکلنا پڑ رہا ہے۔ 

شہروں کی صفائی پر معمور عملے کا شمار بھی انہی گمنام ہیروز میں ہوتا ہے جو اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالتے ہوئے عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ ان سب کا شکریہ ادا کرنا وہ اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔

مائلو منارا کا کہنا ہے کہ ویسے تو وہ اپنی ڈرائنگز کے ذریعے خواتین کی خوبصورتی کو سراہتے رہے ہیں لیکن اس موقعے پر وہ خواتین کی دیگر خصوصیات، جیسے ہمت اور بہادری کو بھی خراج عقیدت پیش کرنا چاہتے ہیں۔ 

آرٹسٹ نے بتایا کہ وہ خود گھر میں محصور ہیں اور صرف اپنی بیٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں جو ان کو گھر کا راشن دینے آتی ہیں۔ ان کی بیٹی اپنے شوہر کے ساتھ بے گھر افراد کی کورونا سے نمٹنے میں مدد کرتی ہیں۔ 

بہت سی خواتین ایسے شعبوں سے منسلک ہیں جہاں گھر سے نکلنا ان کی مجبوری ہے جیسے کہ اوپر والی ڈرائنگ میں ایک خاتون کو کھانے کی ڈیلیوری کے لیے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

آرٹسٹ کا کہنا ہے گھروں میں محصور رہنے کے لیے بھی ہمت چاہیے اور اتنے دن گھروں میں بند ہونے سے تشدد کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

اٹلی میں اب تک کورونا سے ایک لاکھ 52 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19 ہزار 468 ہے۔

شیئر: