Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گلگت بلتستان: پی ٹی آئی کی برتری

تحریک انصاف نے نو نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
گلگت بلتستان انتخابات سات آزاد امیدواروں کی کامیابی نے تحریک انصاف کے لیے حکومت سازی کا کام آسان کر دیا ہے۔
اب تک کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف حکومت سازی کے حوالے سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ جسے حکومت بنانے کے لیے مزید چار نشستوں کی ضرورت ہے۔
تحریک انصاف کے پاس اس وقت نو نشستیں ہیں جب کہ ان کی اتحادی ایم ڈبلیو ایم بھی ایک نشتست پر کامیاب ہوئی ہے۔
حکومت سازی کے لیے اس وقت 24 میں سے 13 نشستیں درکار ہیں جبکہ سات کامیاب آزاد امیدواروں میں سے تین کو ساتھ ملانا مشکل نہیں ہوگا۔
مقامی تجزیہ کار عامر حسین کے مطابق ’گلگت بلتستان کے انتخابات کے نتائج تقریبا اسی طرح سامنے آئے جس طرح توقع کی جارہی تھی تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ وہ سات سے آٹھ نشستیں جیتنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ لیکن کانٹے کے مقابلے کے بعد ان کے امیدوار جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
ان کے مطابق ’پیپلز پارٹی اور ن لیگ مل کر حکومت بنانے کی شاید کوشش بھی نہیں کریں گی کیونکہ ان کو ایسا کرنے کے لیے تمام آزاد امیدواروں کو ساتھ ملانا پڑے گا جو کہ بظاہر ممکن نہیں۔ اس لیے اب وہ اپوزیشن میں ہی بیٹھیں گے۔
اب سوال یہ بھی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں گلگت بلتستان میں وزیر اعلی کون ہوگا؟
مقامی صحافیوں کے مطابق سابق سپیکر فدا محمد ناشاد وزارت اعلی کے مضبوط ترین امیدوار سمجھے جا رہے تھے تاہم وہ اپ سیٹ شکست کے نتیجے میں اس دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں۔
وزارت اعلی کے دیگر امیدواروں میں جی بی 6 ہنزہ سے عبیداللہ بیگ اور جی بی 13 استور سے کامیاب ہونے والے خالد خورشید کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ وزارت اعلی کے متوقع امیدوار ہیں۔
انتخابات کے سرکاری نتائج جاری کرنے کے بعد الیکشن کمیشن جیتی گئی نشستوں کے تناسب سے خواتین اور ٹیکنوکریٹس کی نشستوں کا اعلان کرے گا۔
قانون ساز اسمبلی کے پہلے اجلاس میں ارکان کی حلف برداری کے بعد سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب عمل میں آئے گا جب کہ اگلے روز وزیراعلیٰ کا انتخاب ہوگا۔

شیئر: