Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کروگر نیشنل پارک، نایاب جنگلی جانوروں کی سرزمین

کروگر نیشنل پارک انواع و اقسام کے جانوروں اور پرندوں کے لیے مشہور ہے (فوٹو: شٹر سٹاک)
جنوبی افریقہ کے کروگر نیشنل پارک میں ایک الگ ہی منظر دیکھنے کو ملتا ہے جہاں مخلتف انواع و اقسام کے جانور کھلے پھرتے نظر آتے ہیں اور اگر صبح سویرے پانچ بجے اٹھنے کی ہمت کر کے سفاری جیپ کی سواری لے لیں تو ایسے نایاب پرندے دیکھنے کو ملیں گے جو عام طور پر صرف نیشنل جوگرافک کی تصویروں میں ہی نظر آتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق کروگر نیشنل پارک کے ایک حصے میں پانچ بڑے جانور چلتے پھرتے ملتے ہیں جن میں شیر، چیتے، ہاتھی، گینڈے اور افریقہ کے جنگلی بھینسے شامل ہیں۔
بیس ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط کروگر پارک کے جنوبی اور شمالی حصے میں ایک دوسرے سے بہت مختلف جسامت اور ہیئت رکھنے والے جانور پائے جاتے ہیں۔ کروگر پارک جانے والوں کو یہی مشورہ دیا جاتا ہے کہ پارک کے دونوں حصوں کی سیر کریں تاکہ وہ جنگل میں بسنے والے مختلف النسل جانوروں کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا منفرد تجربہ کر سکیں۔
کورونا وائرس کے باعث جنوبی افریقہ نے اپنی سرحدیں سیاحوں کے لیے بند کر دی تھیں جو حالات بہتر ہونے پر یکم نومبر سے کھول دی گئی ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران جہاں سفاری پارک کے جانوروں کو سیاحوں کی عدم موجودگی کا فائدہ بھی ہوا، وہیں پارک کی سکیورٹی پر مامور گارڈز کی تعداد میں کمی کے باعث غیر قانونی شکار میں بھی اضافہ ہوا۔

شیر، چیتے اور دیگر بڑے جانور پارک کے جنوبی حصے میں پائے جاتے ہیں (فوٹو: شٹر سٹاک)

جانوروں کے شوقین افراد کے لیے کروگر سفاری جانے کا یہ بہترین موقع ہے جب سیاحوں کی کمی کے باعث جانور زیادہ بے باکی سے چلتے پھرتے نظر آتے ہیں۔
کروگر پارک کے جنوبی حصے میں زیادہ بڑے جانور دیکھنے کو ملتے ہیں جو جیپ کے قریب آنے سے نہیں ڈرتے جبکہ شمالی حصے میں رہنے والے جانور زیادہ تر خاموشی کے عادی ہیں۔ انہیں دیکھنے کے لیے انتہائی دبے پاؤں اور خاموشی کے ساتھ اس علاقے میں جانا پڑتا ہے۔ گاڑی کی آواز یا شور سنتے ہی وہ بھاگ جاتے ہیں۔

پارک کے شمالی حصے میں موجود جانور انسانوں کے زیادہ عادی نہیں (فوٹو: شٹر سٹاک)

پارک کے شمالی حصے کی ایک اور خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہاں ہر کچھ کلومیٹر کے بعد منظر تبدیل ہو جاتا ہے، کہیں پر جنگل ہے، تو کہیں دریا بہتا ہوا دکھائی دے گا اور کہیں بہتی ہوئی ندی کے ساتھ کھلا میدان نظر آئے گا۔
یہ علاقہ جنوبی حصے سے منفرد اس لیے بھی ہے کہ یہاں جانور بے تحاشا ہیں لیکن وہ نظر نہیں آنا چاہتے۔ جانوروں کے قدموں کے نشانات ضرور نظر آئیں گے لیکن وہ انسانوں سے چھپ کر رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ دنیا بھر میں یہ علاقہ خوبصورت اور نادر پرندوں کے لیے بھی مشہور ہے۔

شیئر: