Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

14 ارب سال تک کام کرنے والی جوہری گھڑی

 اس گھڑی کے ذریعے کشش ثقل کا مطالعہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ فوٹو فری پک
سائنسدانوں نے نئی قسم کی ایک ایسی جوہری گھڑی بنائی ہے جس کا ٹائم سیکنڈ کے دسویں حصے تک پہنچ سکتا ہے۔
اس گھڑی کے ذریعے سائنسدان کشش ثقل کا مطالعہ کرنے کے علاوہ کائناتی رازوں کے بارے میں اہم معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
سائنسی جریدے نیچر کے مطابق 14 بلین سالوں کے لیے بننے والی یہ جوہری گھڑی نہایت باریک بینی کے ساتھ بنائی گئی ہے جو سیکنڈ کے دسویں حصے سے زیادہ تاخیر نہیں کر سکتی۔
امریکی سائنس دانوں نے کوانٹم این ٹینگلمنٹ نامی ایک عجیب و غریب تجربہ کیا جس میں نئی ​​گھڑیاں ڈیزائن کرنے کے لیے ذرات ایک دوسرے کے ساتھ ملتے ہیں۔
محققین یہ بھی بتاتے ہیں کہ اس کوانٹم این ٹینگلمنٹ تجربے سے غیر یقینی صورتحال کو کم کرنے میں مدد ملے گی جو وقت کو برقرار رکھنے کے لیے جوہری گھڑیوں کا استعمال کرتے ہیں۔
کائنات کی تین چوتھائی دریافت
اس گھڑی کا استعمال ’تاریک مادے‘ کی دریافت  کرنے میں مدد دے سکتا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کائنات کے تین چوتھائی سے زیادہ حصہ ہے۔ اس گھڑی کے ذریعے کشش ثقل کے اثر کا بھی پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

شیئر: