Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جسم کا درجہ حرارت جانچنے والا ’انفراریڈ تھرمامیٹر‘ موثر نہیں‘

تحقیق کے مطابق ’انفراریڈ تھرمامیٹر وبا پر قابو پانے کے لیے موثر حکمت عملی نہیں ہے‘ (فوٹو: گیٹی امیجز)
ماہرین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران جسم کا درجہ حرارت جانچنے کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والا آلہ ’انفراریڈ تھرمامیٹر‘ موثر نہیں ہے۔
انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق ’جان ہاپکنز سکول آف میڈیسن اور یونیورسٹی میری لینڈ سکول آف میڈیسن نے ایک تحقیق میں نتیجہ اخذ کیا ہے کہ انفراریڈ تھرمامیٹر وبا پر قابو پانے کے لیے موثر حکمت عملی نہیں ہے۔‘
انفیکشیئس ڈیزیز سوسائٹی آف امریکہ کے جریدے ’اوپن فورم انفیکشیس ڈیزیز‘ میں شائع ہونے والے اداریے کے مطابق انفراریڈ تھرمامیٹر کے موثر ہونے کے بارے سوال اس وقت اٹھا جب امریکی صحت کے اداروں نے مریضوں کو ہدایت جاری کی کہ وہ اس تھرمامیٹر کے ساتھ درجہ حرارت چیک کرنے کے علاوہ اپنے ڈاکٹر سے بھی رجوع کریں۔

 

سائنس دان ولیم رائٹ نے لکھا کہ ’امریکی ایئرپورٹس پر 46 ہزار افراد کا درجہ حرارت انفراریڈ تھرمامیٹر سے چیک کیا گیا اور صرف ایک شخص کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا۔‘
امریکی محکمہ صحت کی نومبر 2020 کی رپورٹ سے ولیم رائٹ اور ان کے ساتھی سائنس دان فلپ میکوویک کے خدشات کو مزید تقویت ملتی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ’رواں برس جنوری سے ستمبر تک اس تھرمامیٹر سے سات لاکھ 66 ہزار مسافروں کا درجہ حرارت چیک کیا گیا اور 85 ہزار میں سے صرف ایک شخص کا بعد میں کورونا ٹیسٹ مثبت آیا۔‘

’اس تھرما میٹر کے ذریعے اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ کسی کو بخار ہے یا نہیں‘ (فوٹو: سائنس ڈیلی)

ولیم رائٹ کے مطابق ’اس تھرما میٹر کے ذریعے اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ کسی کو بخار ہے یا نہیں۔‘

شیئر: