Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کو وزیراعظم ہاؤس کے کسی کمرے میں بند کر دینا چاہیے: مریم نواز

مریم نواز کے مطابق پی ٹی آئی کی طرف سے ان پر بھی ذاتی حملے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ’عمران خان کو وزیراعظم ہاؤس کے کسی کمرے میں بند کر دینا چاہیے۔‘
مریم نواز نے جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ کیس میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران جس بھی ملک میں جاتے ہیں دوسرے ملک کی برائی کرتے ہیں اور اپنا تماشا بناتے ہیں۔‘
انہوں نے ایون فلیڈ کیس کے بارے میں کہا کہ ’اگر یہ مقدمہ بدنیتی پر مبنی نہ ہوتا تو آپ عدالت کے سامنے ثبوت رکھتے۔‘
’پہلے انہوں نے کورونا کا بہانہ بنایا اور اب نیب نے مزید چار ہفتے مانگ لیے ہیں۔ اگر ثبوت نہیں ہے تو عدالت کو اس کیس کا فیصلہ کر دینا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کا حال دیکھتی ہوں تو مجھے مشرف کا دور یاد آتا ہے۔ ہم نے تو تنقید کرنے والے صحافیوں کو ایف آئی اے کے ذریعے گرفتار نہیں کرایا جیسے عمران خان کر رہے ہیں۔‘
مریم نواز نے اپنی والدہ کی بیماری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’جب میں لندن میں اپنی والدہ کی عیادت کے لیے ہسپتال جا رہی ہوتی تھی تو پی ٹی آئی کے ورکز مجھے گالیاں دیا کرتے تھے اور میرے بیٹے جنید صفدر کو بھی ماں کی گالی دیتے تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان نے جو معیار اپنی اہلیہ کے لیے رکھا ہے وہی کلثوم نواز کے لیے بھی رکھنا چاہیے تھا۔‘
’جب میں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں الیکشن کی مہم چلا رہی تھی تو وہاں آپ کے وزرا نے کیمرے کے سامنے شرم سے گری ہوئی باتیں کیں اور مجھ پر ذاتی حملے کیے۔ اس وقت تو عمران خان خوش ہوتے تھے۔‘
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ جب مریم اورنگزیب مالم جبہ گئیں تو اس وقت ایک بیان کے جواب میں وزیراعلیٰ پختونخوا نے انتہائی قابل مذمت حملے کیے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’عمران خان کے جرائم کی فہرست بہت طویل ہے۔ انہوں نے سرکاری خرچ پر سوائے انتقام لینے کے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے اپنے ذاتی انتقام کے لیے نیب اور ایف آئی اے جیسے اداروں کو اس لڑائی میں جھونکا۔‘
’عمران خان صاحب! آپ کسی ریاست کے بادشاہ نہیں اور عوام آپ کی رعایا نہیں ہیں کہ آپ ان کے پیسے جیسے مرضی استعمال کریں۔‘
انہوں  نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’مسلم لیگ نواز نے تحریک عدم اعتماد سے اتفاق کیا ہے۔ اگر اپوزیشن اس پر عمل نہیں کرے گی تو عوام اپوزیشن جماعتوں کو بھی ان حالات کا ذمہ دار ٹھہرائے گی۔‘

شیئر: