Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان میں ہر شہری کی صحت پر سالانہ اخراجات صرف 2920 روپے‘

پاکستان میں رجسٹرڈ ڈینٹسٹ کی تعداد 30501 ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ قومی اقتصادی سروے کے مطابق شعبہ صحت پر اخراجات میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جمعرات کو جاری کردہ حکومتی دستاویز کے مطابق شعبہ صحت کے اخراجات میں اضافے کا بڑا سبب کورونا پر ہونے والے اخراجات ہیں۔
پاکستان میں شعبہ صحت پر ہونے والا خرچ مجموعی جی ڈی پی کا 1.2 فیصد رہے ہیں، یہ مالی سال 2019.20 میں 1.1 فیصد تھے۔
پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (قومی ادارہ برائے شماریات) کے ڈیٹا کی بنیاد پر دیے گئے اعدادوشمار کے ساتھ بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2020 میں 505.4 ا رب روپے صحت پر خرچ ہوئے جو 2021 میں 657.2 ارب روپے رہے۔
مالی سال 2021 میں صحت کے شعبے پر خرچ کردہ کل رقم کو سرکاری سطح پر تسلیم شدہ پاکستان کی آبادی ساڑھے 22 کروڑ پر تقسیم کیا جائے تو یہ فی کس 2920 روپے بنتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2021 میں ملک بھر میں 1276 ہسپتال، 5558 بیسک ہیلتھ یونٹ، 736 رورل ہیلتھ سینٹرز، 5802 ڈسپنسریز، 780 زچہ وبچہ سینٹرز اور 416 ٹی بی سینٹرز موجود تھے۔ ان تمام مراکز میں مریضوں کے لیے بستروں کی تعداد 146053 تھی۔
اقتصادی سروے کے مطابق 2021 میں ملک میں رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 266430 اور ڈینٹیسٹ کی تعداد 30501 رہی۔

اسی عرصہ میں نرسوں کی کل تعداد 121245، مڈاوائفز کی تعداد 44693 اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 22408 رہی۔
یونیسیف اور دیگر ذرائع سے جمع کردہ ڈیٹا کے مطابق پاکستان کی آبادی سالانہ دو فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے۔ 

شیئر: