Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں سعودی عرب کا حصہ سب سے زیادہ

اوورسیز پاکستانیوں کے ریمیٹینس میں رواں مالی سال کے نو ماہ میں 7.1 فیصد اضافہ ہوا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے پاکستان کے لیے ترسیلات زر میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کا حصہ سب سے زیادہ ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مالی سال 2021.22 کے ابتدائی نو ماہ کے دوران سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 5809.9 ملین ڈالر کی رقم بھیجی۔
رپورٹ کے مطابق یہ رقم گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں بھیجے گئے 5738.9 ملین ڈالر سے 1.2 فیصد زیادہ رہی۔
جمعرات کو جاری کردہ اکنامک سروے آف پاکستان کے مطابق سعودی عرب سے پاکستان بھیجی گئی رقوم کا شیئر کل ریمیٹننس کا 25.3 فیصد رہا۔
 رواں مالی سال کے ابتدائی نو ماہ میں متحدہ عرب امارات سے پاکستان کے لیے ترسیلات زر میں 5.3 فیصد کی کمی ہوئی۔ کل 18.7 فیصد شیئر کے ساتھ امارات سے ریمیٹینس کی مقدار 4283.9 ملین ڈالر رہی۔
امریکہ سے پاکستان بھیجی گئی رقوم 9.6 فیصد اضافے کے ساتھ 2211.3 ملین ڈالر جب کہ برطانیہ سے ترسیلات زر 13.9 فیصد بڑھ کر 3187.3 ملین ڈالر رہیں۔
سعودی عرب اور امارات کے علاوہ دیگر خلیجی ملکوں سے ترسیلات زر 11.6 فیصد کر 2665.5 ملین ڈالر رہیں۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے مالی سال 2021.22 کے دوران بھیجے گئے ریمیٹینس 7.1 فیصد اضافے کے ساتھ 22953 ملین ڈالر رہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سعودی عرب ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے والے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ رکھتا ہے۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے مطابق 2021 میں بیرون ملک ملازمت کے لیے رجسٹرڈ پاکستانی ورکرز کی تعداد 286648 رہی، ان میں 155771 نے سعودی عرب کے لیے رجسٹریشن کرائی جو کسی بھی  دوسرے ملک سے کہیں زیادہ ہے۔

شیئر: