Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ورکرز کی سب سے پہلی ترجیح سعودی عرب قرار

25 فیصد ترسیلات زر سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے بھیجی۔ فوٹو: اے ایف پی
اقتصادی سروے آف پاکستان میں سعودی عرب کو پاکستانی ورکرز کی سب سے پہلی ترجیح قرار دیا گیا ہے۔
سال 2021 میں بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں میں سے 54 فیصد نے سعودی عرب کا رخ کیا۔ ترسیلات زر میں بھی 25 فیصد حصہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے ڈالا۔  
اقتصادی سروے کے اعداد و شمار کے مطابق سال2021 کے دوران بیرون ملک جانے والے افراد کی تعداد میں تقریباً 28 فیصد ہوا۔ جبکہ بیرون ملک جانے والے کل افراد میں سے 54 فیصد نے سعودی عرب کا انتخاب کیا۔  
سال 2021 کے دوران مجموعی طور پر 2 لاکھ 86 ہزار 648 افراد بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ذریعے بیرون ملک گئے۔ سال 2020 میں یہ تعداد 2 لاکھ 24 ہزار 705 تھی۔ ان ورکرز میں سے ایک لاکھ 55 ہزار 771 نے سعودی عرب کا رخ کیا۔ دوسرے نمبر پر عمان رہا جہاں 38 ہزار پاکستانی گئے جبکہ 37 ہزار افراد بحرین گئے۔ متحدہ عرب امارات جانے والوں کی تعداد 27 ہزار 442 ہے۔  
سب سے زیادہ ورکرز صوبہ پنجاب سے بیرون ملک گئے جن کی تعداد ایک لاکھ 56 ہزار 877 تھی جبکہ خیبر پختونخوا دوسرے نمبر پر رہا جہاں سے 76 ہزار 213 ورکرز نے دیگر ممالک کا رخ کیا۔ سندھ سے 21 ہزار، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے 10 ہزار 671، قبائلی علاقہ جات سے 16 ہزار افراد بیرون ملک گئے۔  
اقتصادی سروے کے مطابق گزشتہ 50 سال میں ایک کروڑ 17 لاکھ افراد بیرون ملک گئے جن میں سے 96 فیصد خلیجی ممالک میں ہیں۔  

سال 2021 میں 54 فیصد پاکستانیوں نے سعودی عرب کا رخ کیا۔ فوٹو: سعوی گزٹ

برآمدات کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانی زرمبادلہ کا دوسرا بڑا ذریعہ ہیں۔
مالی سال 2021-22 کے دوران جہاں ملک کو تجارتی خسارے کا سامنا رہا وہیں پاکستانی ورکرز کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر سے زرمبادلہ کے ذخائر کو کافی تقویت ملی۔  
اقتصادی سروے کے اعداد و شمار سے ظاہر ہے کہ مالی سال 2020-21 کے پہلے 9 ماہ میں 22 ارب 90 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان آئیں۔ ان میں سے سعودی عرب سے 5 ارب 80 کروڑ ڈالر، متحدہ عرب امارات 4 ارب 28 کروڑ ڈالر، برطانیہ سے 3 ارب 18 کروڑ ڈالر، امریکہ سے 2 ارب 21 کروڑ ڈالر، دیگر خلیجی ممالک سے 2 ارب 66 کروڑ جبکہ دیگر یورپی ممالک سے 2 ارب 50 کروڑ کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔ 
یہی وجہ ہے کہ حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھجوانے اور قانونی ذرائع استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کئی ایک مراعات کا اعلان بھی کیا جبکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سمیت متعدد سہولیات بھی فراہم کیں۔

شیئر: