Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغیر بجلی، گیس پہاڑوں میں زندگی گزارنے والے’کارل مارکس‘

بجلی، انٹرنیٹ اور موبائل فون نے انسان کی زندگی آسان کر دی ہے۔ اس کی غیرموجودگی میں انسان کا رابطہ دنیا سے کٹ جاتا ہے تاہم اب بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو دور پہاڑوں کو اپنا مسکن بنا لیتے ہیں۔
اٹلی کے 72 برس کے فیبریزیو کارڈینالی تقریباً 51 برس سے ایک پہاڑی علاقے میں رہ رہے ہیں۔ وہ نہ بجلی استعمال کرتے ہیں اور نہ گیس لیکن پھر بھی اپنی زندگی سے مطمئن ہیں۔
ان کی روزمرہ زندگی خبر رساں ادارے روئٹرز کی ان تصاویر میں

فیبریزیو کارڈینالی اپنی سفید داڑھی میں کارل مارکس، شاعر والٹ وِٹمین اور سانٹا کلاؤز کی طرح دِکھتے ہیں۔

فیبریزیو کاڑدینالی کو دنیا سے الگ رہنے میں مشکلات پیش آئیں لیکن اِن مشکلات نے اُن کو یہ سوچنے پر مجبور نہیں کیا ان کا انتخاب غلط تھا۔

تقریباً نصف صدی سے فیبریزیو کاڑدینالی نے بجلی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ان کو توانائی کے بحران سے کوئی پریشانی ہے۔

ماضی میں وہ بالکل تنہا زندگی گزار رہے تھے لیکن اب ان کے ساتھ دو اور لوگ بھی رہ رہے ہیں۔

35 برس کے اینیز دو برس قبل منتقل ہوئے تھے جبکہ 46 برس کی اینڈریا ہفتے کے آخر میں اپنی والدہ سے ملنے جاتی ہیں۔

فیبریزیو کاڑدینالی کا ذریعہ معاش پھل اور سبزیاں اگانا ہے اور زیتون سے تیل نکالنا ہے۔

فیبریزیو کاڑدینالی کو کچھ لوگ تارک الدنیا سمجھتے ہیں تاہم ان کا ماننا ہے کہ وہ تارک الدنیا نہیں۔

فیبریزیو کاڑدینالی کا خیال ہے کہ بہترین زندگی چھوٹی برادریوں میں گزاری جا سکتی ہے۔

لوگوں کے لیے ان کا مشورہ ہے کہ ’اپنے نام نہاد سمارٹ فون سے چھٹکارا حاصل کر لیں۔‘

فیبریزیو کاڑدینالی کبھی کبھار قریبی علاقوں کا سفر کرتے ہیں۔ اپنے دوستوں سے ملتے ہیں، روایتی طریقے سے زیتون سے تیل نکالتے ہیں، لوگوں سے ملتے ہیں اور ڈاکٹر سے بھی معائنہ بھی کرتے ہیں۔

شیئر: