مشترکہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور ازبک نائب وزیراعظم جمشید خدجیف نے کی۔
خالد الفالح نے ازبکستان کی قومی ترقی کی حکمت عملی، مملکت کے وژن 2030 اور قومی سرمایہ کاری حکمت عملی کے ذریعے اقتصادی اہداف کی مطابقت پر زور دیا۔
انہوں نے سعودی ازبک بزنس کونسل کی جانب سے کوششوں کی مکمل سپورٹ کا بھی وعدہ کیا جو دونوں ملکوں کے نجی شعبوں کو جوڑنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ اجلاس میں ازبکستان کے تقریبا 31 ارب ڈالر مالیت کی 50 ممکنہ سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ ان منصوبوں کا مقصد ازبکستان کی حکمت عملی 2030 کے اہداف کے تحت 110 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری کا ہدف حاصل کرنا ہے‘۔
ملاقات میں اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون سے متعلق کئی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کے امید افزا مواقع اور دونوں ملکوں میں کاروباری ماحول کا بھی جائزہ لیا گیا اور مستقبل میں شراکت داری کےلیے مشترکہ کام کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زوردیا گیا۔
فریقین نے توانائی کے شعبے، قابل تجدید توانائی، صحت، انفراسٹریکچر، زراعت اور انسانی وسائل کی ترقی میں مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کے آغاز کےلیے کامیابیوں کی تعریف کی۔