Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کی معاشی صورتحال غیریقینی کا شکار، مہنگائی کی شرح برقرار رہے گی: ایشیائی ترقیاتی بینک

مالی سال 2024 کے پہلے آٹھ میں مہنگائی کی شرح میں 28 فیصد کا اضافہ ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی
ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال غیریقینی کا شکار ہے جبکہ مہنگائی پانچ دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
جمعرات کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی کا سلسلہ رواں مالی سال کے دوران بھی سست روی کا شکار رہے گا تاہم اصلاحات متعارف ہونے کی صورت میں آئندہ سال شرح نمو میں تیزی آ سکتی ہے۔
رواں مالی سال کے دوران مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں 1.9 فیصد کا اضافہ متوقع ہے بشرطیکہ نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ اصلاحات کی جائیں اور مستحکم حکومت قائم رہے۔
تعمیراتی شعبے سے جڑے اخراجات میں اضافے اور پراپرٹی کی منتقلی پر زیادہ ٹیکس عائد ہونے کے باعث یہ شعبہ سست روی کا شکار رہے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مالی سال 2024 میں مہنگائی کی شرح 25 فیصد رہے گی تاہم آئندہ سال اس میں کمی آنے کی توقع ہے۔
اگرچہ فوڈ سپلائی میں بہتری سے مہنگائی پر دباؤ کم ہوگا تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ طے کی گئیں توانائی کی قیمتوں کے باعث مہنگائی کی شرح زیادہ ہی رہے گی۔
مالی سال 2024 کے پہلے آٹھ میں مہنگائی کی شرح میں 28 فیصد کا اضافہ ہوا جس کی وجہ توانائی کی قیمتوں میں اضافہ بتایا گیا ہے۔
گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں 13 فیصد سے بڑھ 40 فیصد ہو گئی ہیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے رپورٹ میں کہا ہے کہ آئندہ سال بھی مہنگائی کی شرح زیادہ رہے گی۔ فوٹو: اے ایف پی

زراعت کے شعبے میں شرح نمو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 4.3 فیصد سے کم ہو کر 2.3 فیصد ہوئی۔ اس دوران کپاس اور چاول کی فصل کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی۔
کپاس کی کم سے کم پیداوار، درآمدات پر پابندی کے باعث اشیا کی کمی، سیاسی اور معاشی غیر یقینی کے باعث زراعت کی صنعت 3.8 فیصد سکڑی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میکرو اکنامکس (مالی و اقتصادی) پالیسی پر اثرانداز ہونے والی سیاسی غیریقینی سے پائیدار استحکام اور اصلاحات کی کوششیں متاثر ہونے کا خطرہ رہے گا۔
مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے باعث متاثر ہونے والی سپلائی چِین کا بھی پاکستان کی معیشت پر اثر پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق سیلابوں، سیاسی غیریقینی، اور بیرونی امداد میں خلل کے باعث پاکستانی کی معیشت سکڑی ہے، پبلک انوسٹمنٹ کم سے کم  ہوئی اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور صنعتی شعبے میں بھی سکڑاؤ دیکھا گیا۔

شیئر: