Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف تاحیات نااہلی ختم کروا سکتے ہیں، میرا بیان غلط پیش کیا گیا: وزیر قانون 

پیر کو میڈیا میں اعظم نذیر تارڑ کا یہ بیان چلتا رہا کہ نواز شریف نئے قانون کے تحت فائدہ نہیں اٹھا سکتے (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ نے وضاحت کی ہے کہ ’مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف تاحیات نااہلی سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں اور اس سلسلے میں انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان سے ریلیف مل سکتا ہے۔‘ 
منگل کو اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس بارے میں دیے گیے میرے بیان کو میڈیا کے ایک حصے میں غلط تشریح کر کے پیش کیا گیا ہے اور میں نے ایسا نہیں کہا کہ نواز شریف کو بالکل فائدہ نہیں پہنچ سکتا۔‘ 
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ’میں اپنے بیان میں یہ کہنا چاہ رہا تھا کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین اپنی سزاؤں کے خلاف نظرثانی کا حق استعمال کر چکے ہیں۔‘
’لہٰذا ان کے بنیادی مقدمات میں نئے بنائے گئے قانون سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ ایکٹ کے تحت ان کو فائدہ نہیں پہنچ سکتا، تاہم تاحیات نااہلی کی سزا ختم کروانے کے لیے وہ اپیل کر کے اس میں ریلیف لے سکتے ہیں۔‘
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ ’میری پوری بات نہیں سمجھی گئی اور آدھی بات کا غلط مطلب لے کر اس کو نمایاں کیا گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس بارے میں کوئی دو آرا نہیں کہ نواز شریف اپنی تاحیات نااہلی ختم کروانے کے لیے عدالت سے ریلیف حاصل کر سکتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ پیر کو پاکستان کے مرکزی میڈیا پر شہ سرخیوں میں اعظم نذیر تارڑ کا یہ بیان چلتا رہا کہ نواز شریف نئے قانون کے تحت فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کا فائدہ عام شہریوں کو ہو گا اور اس بارے میں حکومت کی طرف سے کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی۔‘
تاہم منگل کے روز اعظم نذیر تارڑ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما سید نوید قمر سے ملاقات کے بعد اپنے بیان کی وضاحت کی۔
انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’نواز شریف تاحیات نااہلی سے نجات حاصل کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر سکتے ہیں اور انہیں ریلیف مل سکتا ہے۔‘

شیئر: