Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی منظرنامہ

فہد غزاوی ۔ سعودی میڈیا
ہفتہ رفتہ کے دوران ایران میں متعدد تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ ایران کے سابق ولی عہد نے سول نافرمانی کی اپیل جاری کردی۔ ملک میں مختلف مقامات پر عوامی مظاہروں کا سلسلہ پھیل گیا۔یورپی یونین نے ایران کے بیلسٹک میزائلوں پر شدید تشویش ظاہر کردی۔ یورپی ممالک کے سراغرسانوں نے دھماکوں میں ایرانی سفارتکار کے ملوث ہونے سے متعلق نئی اطلاعات پیش کردیں۔ یورپی ممالک میں امریکی سفیر نے ایران کیساتھ تعاون کرنے والی یورپی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا انتباہ دیدیا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکا جائیگا۔ ایرانی نظام آمرانہ ہے۔ انہوں نے کانگریس کے ارکان سے خطاب میں کہا کہ امریکہ نے ایران پر کڑی پابندیاں عائد کی ہیں اور وہ امریکہ مردہ باد کے نعرے لگانے والے نظام کی جانب سے اپنی آنکھیں نہیں موندے گا۔ دریں اثناءامریکی افواج کمانڈ کے کمانڈر کریگ ویلر نے کہا کہ ایران لاطینی امریکہ میں دہشتگردی کی سرپرستی بڑھ چڑھ کر کررہا ہے اور اسکی یہ سرگرمی امریکہ کیلئے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ ایران نے اسپینی زبان میں امریکہ مخالف پروپیگنڈہ مہم بڑے پیمانے پر چلائی ہے۔ ایران کرہ ارض کے نصف ممالک میں سرکاری سطح پر دہشتگردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک میں سرفہرست آگیا ہے۔ ایران نے شرو ع میں لاطینی امریکہ میں اپنی سرگرمیاں محدود کردی تھیں۔ حالیہ ایام میں ایک بار پھر امریکہ مخالف تشہیری مہم اسپینی زبان میں تیز کردی ہے۔ دہشتگرد تنظیم حزب اللہ بھی ایران کی نیابت کرتے ہوئے لاطینی امریکہ میں تشہیری مہم چلائے ہوئے ہے۔
یورپی یونین میں امریکی سفیر گورڈن سینڈ لینڈ نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے اثرات محدود کرنے کیلئے یورپی ممالک کی جانب سے جاری کردہ مالیاتی حکمت عملی سے ناجائز فائدہ اٹھانے والی یورپی تجارتی کمپنیوں کا احتساب ہوگا۔ امریکہ اس بات کا پتہ لگا لے گا کہ کونسی کمپنی کس حد تک مالیاتی طریقہ کار سے ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہے۔ واضح رہے کہ یورپی ممالک نے 31جنوری 2018 ءکو ایران کیساتھ مالیاتی لین دین کیلئے” instex“ طریقہ کار جاری کیا تھا۔ دریں اثناءایرانی وزیر خارجہ محمد جوا د ظریف نے توجہ دلائی کہ یورپی ممالک کا مالیاتی طریقہ کار صحیح معنوں میں ویسا نہیں جیسا سمجھا جارہا ہے۔ اس سے صرف ایران اور یورپی ممالک کے تاجروں کے درمیان ربط و ضبط کا ڈھانچہ مہیا ہوا ہے۔ پروگرام کے مطابق اس میں توسیع ہوگی اور اسکا دائرہ غیر یورپی ممالک تک پھیلا دیا جائیگا۔ دوسری جانب یورپی یونین میں متعین امریکی سفیر نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے مدنظریہ بات رہی ہے کہ یورپی ممالک ایران کیساتھ کاروبار کے حوالے سے مالیاتی طریقہ کار استوار کریں گے لیکن اسے محدود پیمانے پر استعمال کیا جائیگا۔ یورپی یونین نے یہ طریقہ کار اختیار کرکے ایک طرح سے ایران کو لولی پاپ فراہم کیا ہے تاکہ ایٹمی سودے سے بچانے کے سلسلے میں یورپی یونین اپنا کوئی کردار دکھا سکے۔
یورپی یونین نے بیلسٹک میزائل کے ایرانی پروگرام اور تجربات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایران سے کہا ہے کہ وہ ایسی کوئی سرگرمی نہ کرے جس سے خطے میں استحکا م متزلزل ہو اور ایران کی بابت شکوک و شبہات میں اضافہ ہو۔ یورپی یونین نے ایران سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری کرکے توجہ دلائی کہ ایران میزائل سسٹم کو زیادہ موثر بنانے کیلئے مختلف تجربات کررہا ہے اور یہ صورتحال تشویشناک ہے۔ اس قسم کی سرگرمیوں سے علاقے کا امن و استحکام متزلزل ہوگا اورشکوک و شبہات گہرے ہونگے۔ ایران نے اپنے میزائل پروگرام اور خطے میں اپنی پالیسیوں نیز انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، یورپی ممالک میں قتل کی سازشوںکی بابت یورپی یونین کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ایران نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے 1350کلو میٹر تک مار کرنے والے نئے میزائل کا تجربہ کامیابی سے کرلیاہے۔ یہ تجربہ ایرانی انقلاب کی 40ویں سالگرہ کے جشن کا حصہ ہے۔ ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی نے کہا کہ یہ میزائل جمہوریہ ایران کا لمبا ہاتھ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران نے 2015ءکے دوران بڑے ممالک کیساتھ منعقدہ تاریخی معاہدے کے بموجب اپنے ایٹمی پروگرام کا بڑا حصہ منجمد کردیا تھا تاہم وہ بیلسٹک میزائل سے تعلق رکھنے والی ٹیکنالوجی کو جدیدخطوط پر استوار کرنے کاعمل جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس حوالے سے بیلجیئم کے دارلحکومت برسلز میں منعقدہ کانفرنس کے دوران سابق سفارتکاروں اور ماہرین نے سیر حاصل بحث کی۔ اس کانفرنس میں متعدد این جی اوز شریک ہوئیں۔ ان میں ”انصاف کی تلاش“ کمیٹی کے نمائندے بھی شامل ہوئے۔ ان میں سفارتکار اور قانون نافذ کرنے والے اداراوں کے سابق عہدیدار بھی تھے۔ ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر لوئس فری نے کہا کہ ایرانی نظام کے اعلیٰ عہدیدار دہشتگردی کی راست سرپرستی کررہے ہیں۔ اگر یورپی یونین نے اپنا کردارادا نہ کیا تو ایران اپنا یہ رویہ جاری رکھے گا۔ پاسداران انقلاب کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کرنا اشد ضروری ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: