Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی میزائل کی خریداری، انڈیاکو امریکہ سے ریلیف ملنے کی امید

انڈیا کے وزیردفاع نرملا سیتارمن نے کا کہنا ہے کہ انڈیا پُرامید ہے کہ اسے روس سے میزائل سسٹم ایس 400- کی خریداری پر امریکہ کی جانب سے پابندیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
وزیردفاع نرملا سیتارمن فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ امریکی انتظامیہ نے پانچ ارب ڈالر مالیت کے ایس400-کی خریداری سے متعلقہ معاہدے پر نئی دہلی کے موقف کو سنا اور سمجھا ہے۔

انڈیا کے وزیراعظم نریندرامودی نے گذشتہ سال اکتوبر میں امریکہ کے اس انتباہ کو نظرانداز کرتے ہوئے روسی صدرولادی میر پوتن کے ساتھ معاہدہ کیا تھاجس میں روسی میزائل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔
امریکہ کی جانب سے یہ پابندیاںان اقدامات کا حصہ ہیں جو سنہ 2014 میں روس کی جانب سے یوکرائن میںکی گئی کارروائیوں کی سزا کے طور پرکیے گئے ہیں۔
صدرڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گذشتہ سال روس سے ایس400-اور دیگر ہتھیاروں کی خریداری کرنے پر چین کے فوجی ادارے پر پابندیاں عائد کر دی تھی۔
امریکہ نے نیٹو کے رکن ترکی کو بھی میزائل سسٹم ایس 400-کی خریداری سے خبردار کیاتھا اور ترکی کو امریکی جیٹ پروگرام میں شمولیت معطل کردی تھی۔
نرملا سیتا رمن نے اے ایف پی کو بتایا کہ واشنگٹن کو اس حوالے سے اعتماد میں لیاگیاہے کہ انڈیا کو ’مضبوط شراکت دار‘ رہنے کے لیے روس اور دیگر ممالک سے تعاون چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میزائل سسٹم ایس 400-کی خریداری کے لیے ماسکو کے ساتھ مذاکرات امریکہ کی جانب سے پابندیوں کا عندیہ دینے سے قبل ہی طویل عرصے سے چل رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ایس 400-کے معاملے پر امریکہ نے ہمیں اچھے سے سنا اور سمجھا ہے،انہوں نے ہمارے موقف کو سراہا ہے۔ ‘
سیتارمن سے جب پوچھا گیا کہ کیا انہیں پورا یقین ہے کہ انڈیا کو پابندیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا،تو ان کا کہنا تھا کہ ’ ہاں ،مجھے امید ہے۔‘
اس معاہدے سے قبل واشنگٹن نے انڈیا کی امریکی پابندیوں سے متعلق قانون ’کاٹسا‘ سے بچنے کی کوششوں پر پانی پھیردیا۔
انڈیا کی خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ کاسٹا میں میزائل سسٹم ایس 400- پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔تاہم ، انڈوپیسفک سکیورٹی افیئرز کے اسسٹنٹ ڈیفنس سیکرٹری رینڈال شریور نے مارچ میں کہا تھا کہ ’واشنگٹن اس مسئلے پر کام کرنا چاہتا ہے۔ ‘

شیئر: