Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آذربائیجان کی تاریخی مسجد ’ تازہ پیر‘ کی کہانی کیا؟

یہ تاریخی مسجد کبھی سینما ہال اور کبھی چائے فیکٹری میں بھی تبدیل ہوتی رہی ۔
آذربائیجان کی سیر و سیاحت کے لیے جانیوالے وہاں کی تاریخی مسجد ’ تازہ پیر‘ کی زیارت ضرور کرتے ہیں۔
سیاحوں کے وہم و گمان میں یہ بات نہیں ہوگی کہ یہ تاریخی مسجد کبھی عبادت گھر، کبھی سینما ہال اور کبھی چائے فیکٹری میں بھی تبدیل ہوتی رہی ہے۔
سی این این نے مسجد تازہ پیر کی کہانی آذربائیجان میں مذہبی انجمنوں کی سرکاری کمیٹی کی ویب سائٹ کے حوالے سے یہ بیان کی ہے۔
آذربائیجان کے معروف خاندان آشور خان کی مالدار ترین خاتون ’نبت آشور بیوفا ‘نے 1904ءکے موسم گرما میں مسجد تازہ پیر کی تعمیر کا ارادہ کیا۔

 اس دور کے معروف معمار ’زیفار بی احمد بیوف‘ نے مسجد کا نقشہ تیار

 اس دور کے معروف معمار ’زیفار بی احمد بیوف‘ نے مسجد کا نقشہ تیار کر کے آشور بیوفا کی خدمت میں پیش کیا۔نقشہ مشرقی طرزِ تعمیر کا آئینہ دار تھا۔
اس میں 2مینارے تجویز کیے گئے تھے ۔آشور بیوفا کو نقشہ پسند آیا اور بالآخر منظور کر لیا گیا۔
معمار احمد بیوف کو مسجد کی تعمیراتی کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا ۔ مسجد بنانے کےلئے ملک کے ماہر ترین ہنر مندوں کا انتخاب ہوا۔
ابھی مسجد کی تعمیر کا سلسلہ جاری تھا کہ اس کی سرپرست خاتون آشور بیوفا کا انتقال ہو گیا۔وہ مسجدکو حقیقی شکل میں دیکھنے کا خواب پورا نہ کر سکی۔

 1914ءمیں مسجد بن کر تیار ہو گئی ۔شایان شان طریقے سے افتتاح ہوا

آشور بیوفا کے انتقال پر مسجد کی تعمیر کا کام رک گیا۔ جلد ان کے بیٹے نے اپنی ماں کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے تعمیراتی کام دوبارہ شروع کرادیا۔
بالآخر 1914ءمیں مسجد بن کر تیار ہو گئی ۔شایان شان طریقے سے مسجد کا افتتاح ہوا۔
آذربائیجان کے خبر رساں ادارے ’اذرتاج‘کے مطابق افتتاح کے ٹھیک 3برس بعد انقلاب اکتوبر 2017ءکی وجہ سے مسجد بند کر دی گئی۔
آذربائیجان میں مذہبی انجمنوں کی سرکاری کمیٹی کے مطابق بندش کے بعد مسجد کو سینما گھرکے طور پراستعمال کیا گیا۔
سمر تھیٹر اور چائے فیکٹری میں بھی اسے تبدیل کیا گیا۔سابق سوویت یونین کے عہد میں مسجد کا اندرونی نقشہ بدل دیا گیا۔
آذربائیجان کے لوگ مسجد کا یہ حال دیکھ کر دکھ محسوس کرتے تھے۔ ایک وقت وہ بھی آیا کہ آذربائیجان آزاد ہو گیا۔ نئی حکومت نے مسجد کو اس کی اصل شکل میں بحال کر دیا جس سے مسجد کی 100برس پرانی شکل میں لوٹ آئی۔
آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں مسجد تازہ پیر کی بحالی نے پورے ملک میں قدیم مشرقی طرز تعمیر کو دوبارہ زندہ کر دیا۔جزیرہ نمائے آبشیرون میں مذہبی عمارتوں نے تعمیر کا یہی طرز اپنا لیا۔

۔دنیا بھر کے لوگ آذربائیجان آتے ہیں تو مسجد تازہ پیر دیکھنے ضرور پہنچتے ہیں ۔

مسجد سٹی سینٹر سے دور ہونے کے باوجود سیاحوں کی دلچسپی کا محور بنی ہوئی ہے۔آذربائیجان کی حکومت نے مسجد جانے کے لیے باقاعدہ راستہ تیارکرا دیا۔ مسجد ٹیلے کے اوپر بنی ہوئی ہے۔دور سے ہی نظر آتی ہے۔دنیا بھر کے لوگ آذربائیجان آتے ہیں تو مسجد تازہ پیر دیکھنے ضرور پہنچتے ہیں۔

شیئر: