Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب دیوارِ برلن گرائی گئی، تصاویر

دیوار برلن کا مقصد مشرقی جرمنی سے بھاگ کر مغربی جرمنی جانے والے افراد کو روکنا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
جرمن عوام صرف ایڈولف ہٹلر کے دور تک ہی مشکلات میں نہیں گھرے رہے بلکہ 1960 کی دہائی میں ملک کو نظریاتی اور جغرافیائی طور پر تقسیم کرنے کے لیے دیوار برلن تعمیر کی گئی جس سے مشرقی اور مغربی جرمنی نے جنم لیا۔ 
دیوار برلن کی لمبائی 155 کلو میٹر تھی جس کے مشرقی جانب کمیونسٹ نظریے کے حامی لوگ رہتے تھے۔ 

 سرد جنگ کے دور میں دیوارِ برلن سوویت یونین کے زیر انتظام مشرقی جرمنی کو مغربی جرمنی سے الگ کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ اس کی تعمیر 13 اگست 1961 کو شروع ہوئی تھی۔

 اگلے 28 برس تک دیوار برلن نے اس شہر کو مشرقی اور مغربی حصوں میں منقسم رکھا۔ اس دیوار کی تعمیر سے برلن کے شہریوں کو شدید پریشانیوں اور بے چینی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

1989 میں اس دیوار کو گرا دیا گیا اور اس کے انہدام کو لبرل جمہوریت کی فتح کے طور پر دیکھا گیا۔ اس کے گرائے جانے کے ایک برس بعد منقسم جرمنی کا اتحاد بھی بحال ہوا تھا۔

دیوار برلن گرائے جانے کے بعد مشرقی برلن سے ہزاروں افراد مغربی برلن میں داخل ہوئے۔ سینکڑوں افراد نے اس تاریخی لمحے کو اپنے کیمروں کے ذریعے تصاویر میں قید کیا۔

برلن کے شہری 9 نومبر 1989 کو مشرقی جرمنی کی سرحد کھولنے کے اعلان کے بعد برنن برگ گیٹ کے سامنے برلن وال کے ایک حصے کو ہتھوڑے اور چھینی کے ساتھ توڑ رہے ہیں۔

مغربی جرمنی کے لوگ مشرقی جرمنی سے آنے والے افراد کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔

جرمنی میں دیوارِ برلن کے انہدام کے 30 برس مکمل ہونے پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو تقسیم کرنے اور ان کی آزادیوں پر پابندی لگانے والی کوئی بھی دیوار اتنی بلند نہیں ہو سکتی کہ توڑی نہ جا سکے۔
تصاویر بشکریہ روئٹر، اے ایف پی

شیئر: