Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وبا کے دنوں میں ماں کو گلے لگا لیں یا دور رہیں؟

کورونا کی وجہ سے ماؤں کے عالمی دن کی تقریبات بھی متاثر ہوئی ہیں (فوٹو ٹوئٹر)
دنیا کے بیشتر ممالک میں ماؤں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج (اتوار) کو عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ یوں تو ماں کی ممتا اور بچوں کی ماں سے محبت کا اظہار ہر لمحے ہی کسی نہ کسی انداز میں ہوتا رہتا ہے تاہم اس دن خاص تحفے تحائف دے کر اور ماں کو گلے لگا کر خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔
اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں زندگی پوری طرح ہل کر رہ گئی ہے، وہیں ماؤں کا عالمی دن بھی معمول کے مطابق نہیں منایا جا سکا۔ دنیا بھر میں لوگ سماجی فاصلہ قائم رکھ کر ماؤں کا عالمی دن کیسے منا رہے ہیں؟ خبر رساں ادارے روئٹرز کی ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے۔ 

امریکی ریاست واشنگٹن کی شہری لوری سپنسر اپنی 81 سالہ ماں کو ہسپتال میں ملنے آئی ہیں جو کورونا کے مرض میں مبتلا ہیں۔ لوری اپنی ماں کو شیشے کی کھڑکی کے پیچھے سے مل رہی ہیں۔

سپین کے 61 سالہ فوٹوگرافر اپنی ماں کی تصویر تھامے کھڑے ہیں جن کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے۔

مراکش سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر مریم اپنی دو بیٹیوں کو سُلانے سے قبل پیار کر رہی ہیں۔

فلسطینی ماں اسرائیلی چیک پوسٹ پر اپنے دو سالہ بیٹے سے ملنے کے بعد اسے بوسہ دے رہی ہیں۔ ان کے بیٹے کو دل کی سرجری کے لیے اسرائیل لے جایا گیا تھا لیکن ماں کو ساتھ جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

کینیڈا کے ایک کیئر سنٹر میں داخل  96 سالہ ماں کا دیدار ان کے بیٹے کھڑکی کے ذریعے کر رہے ہیں۔

سپین کی میری کرمن اپنے بچوں کو گلے لگا کر ماؤں کا عالمی دن منا رہی ہیں۔

امریکی ریاست نیویارک کی رہائشی نیومی اپنی بہن کے نومولود بچے کو شیشے کے دروازے کے پیچھے سے دیکھ رہی ہیں۔

لاک ڈاؤن میں بازار بند ہونے کے باعث برطانیہ کے شہر کیل میں ایک ماں اپنے آٹھ سالہ بیٹے کے بال خود ہی کاٹ رہی ہیں۔

شیئر: