Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے کم آمدنی والے افریقی ممالک زیادہ متاثر ہوئے: سعودی ولی عہد

شہزادہ محمد بن سلمان نے کانفرنس سے آن لائن خطاب کیا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے) 
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان  نے کہا ہے کہ’ سعودی ترقیاتی فنڈ افریقہ کے ساحلی ممالک کے ترقیاتی منصوبوں میں ایک ارب ریال کے لگ بھگ سرمایہ لگائے گا اور یہ  کام فرانس کی ترقیاتی ایجنسی کے تعاون سے کیا جائے گا‘۔ 
ولی عہد نے کہا کہ’ سعودی عرب کا ترقیاتی فنڈ افریقہ کے ترقی پذیر ممالک میں تین ارب ریال سے زیادہ مالیت کے پروگرام مستقبل میں نافذ کرے گا۔ یہ رقمیں قرضوں، عطیات اور منصوبہ جات کی شکل میں خرچ کی جائیں گی‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب نے 50 ارب سے زیادہ درختوں کی شجر کاری کے لیے گرین مشرق وسطی اقدام کا اعلان کیا ہے۔ اس سے افریقی ممالک بھی فائدہ اٹھائیں گے‘۔ 
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ولی عہد نے براعظم افریقہ کے ممالک کی مدد کے لیے منعقدہ پیرس سربراہ کانفرنس سے آن لائن خطاب کیا ہے۔  
شہزادہ محمد بن سمان نے افریقی ممالک کی مدد سے متعلق عالمی کانفرنس منعقد کرنے پر فرانسیسی صدر کا شکریہ بھی اداکیا۔ 
 ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ ’سربراہ کانفرنس براعظم افریقہ، اس کے ممالک اور اقوام کے مستقبل سے دلچسپی کا بھرپور اظہار ہے۔ خصوصا کورونا وبا کے زمانے میں براعظم افریقہ سے اس کا مظاہرہ کیا جارہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ وبا سرحدیں نہیں جانتی۔ اس نے دنیا کے مختلف علاقوں میں انسانوں کی روزمرہ کی زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا ۔خصوصا صحت اور معیشت پر بہت برا اثر ڈالا ہے‘۔ 
 ولی عہد نے کہا کہ ’کورونا وبا سے کم آمدنی والے افریقی ممالک بہت زیادہ متاثر ہوئے۔ اس وبا نے پائدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے درکار فنڈنگ خلیج بڑھا دی۔ اہم بات یہ ہے کہ  ہم مشترکہ بین الاقوامی جدوجہد کے ذریعے اس بحران کو سر کرنے کی سرتوڑ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں‘۔  
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب نے براعظم افریقہ میں ترقیاتی عمل کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردارادا کیا ہے جبکہ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ افریقی ممالک کے لیے متعدد منصوبے اور سکیمیں تیار کیے ہوئے ہے‘۔ 
’ہ سعودی عرب، افریقی یونین کے تعاون سے افریقی ممالک کے درمیان تنازرعات حل کرانے اور امن و استحکام مضبوط بنیادوں پر قائم  کرنے کے لیے بین الاقوامی و علاقائی کوششوں کا ساتھ دیتا رہے گا‘۔ 
 ولی عہد کا کہنا تھا سعودی عرب افریقی ممالک میں انتہا پسندانہ اور دہشتگردانہ تنظیموں کے خلاف کارروائی میں بین الاقوامی  کوششوں کی حمایت کررہا ہے اور کرتا رہے گا۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا اور افریقی ممالک کے سیکیورٹی اداروں کی استعداد بہتر بنانے کی کوششوں میں حصہ لیتا رہے گا‘۔ 
انہوں نے کہا ’ اس وقت کا اہم مسئلہ یہ ہے کہ کم آمدنی والے افریقی ممالک میں ویکسین کی منصفانہ تقسیم ہو اور یہ کام تیزی سے انجام پائے دیگر ممالک کو بھی یہ سہولت حاصل ہو‘۔ 
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب نے 2020 کے دوران جی 20 کی قیادت کرتے ہوئے افریقہ سمیت دنیا کے تمام کم آمدنی والے ممالک کی مدد کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ اس کا اظہار جی 20 کانفرنس نے مارچ 2020 میں بیان جاری کرکے کیا تھا۔  
انہوں نے کہاکہ کم آمدنی والے ممالک کو ہنگامی امداد فراہم کی گئی۔ جی 20 نے 73 ممالک کو فوری نقد مدد مہیا کی۔ ان میں سے 38 کا تعلق افریقہ سے تھا۔ جی 20 نے 5 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد دی ہے۔ 
محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب براعظم افریقہ کے ممالک کے ترقیاتی عمل میں قائدانہ کردارادا کررہا ہے۔ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ  15 ارب ریال کے سرمائے سے افریقی ممالک میں توانائیِ، کانکنی، مواصلات اور خوراک کے شعبوں میں کئی منصوبے نافذ کررہا ہے۔ سعودی ترقیاتی فنڈ 4 عشروں سے افریقہ میں بھرپور طریقے سے حصہ لے رہا ہے جس نے 45 سے زیادہ افریقی ملکوں کو 50 ارب ریال سے زیادہ کے 580 عطیات پروگرام مہیا کیے۔  
 

شیئر: