Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صارفین کے اکاؤنٹس کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ٹوئٹر کا نیا اقدام

ٹوئٹر کے مطابق ’سکیورٹی کیز‘ کے ذریعے اکاؤنٹس کی بہتر حفاظت ممکن ہو سکے گی (فوٹو: پکسابے)
ٹوئٹر صارفین کے اکاؤنٹس کو ہیکنگ کے خطرے سے بچانے کے لیے ویب سائٹ نے ’سکیورٹی کیز‘ کو ’ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن‘ کا ایسا ذریعہ بنا دیا ہے جس کے بعد یوزر کو دیگر ذرائع کا استعمال نہیں کرنا پڑے گا۔
اس سے قبل ٹوئٹر صارفین اپنے فون نمبر پر میسیج سمیت متعدد ذرائع سے ’ٹو فیکٹر آتھینٹیکیشن‘ کا فیچر استعمال کرتے تھے تاکہ ان کا اکاؤنٹ محفوظ رہ سکے۔
ٹوئٹر کی جانب سے اکاؤنٹ سکیورٹی بہتر بنانے کے نئے اقدام کے تحت ’سکیورٹی کی‘ کو جو حیثیت دی گئی ہے، اس سے صارفین کے اکاؤنٹ براہ راست ہیکنگ کے ساتھ ساتھ دیگر ویب سائٹس کے حاصل کردہ ڈیٹا کے ذریعے لاحق ہونے والے کسی ممکنہ خطرے سے بھی بچے رہیں گے۔
’سکیورٹی کیز‘ سے اکاؤنٹ کی حفاظت کے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے ٹوئٹر نے اپنی بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ ’کوئی حفاظتی حصار نہ ہونے سے ’ٹوفیکٹر آتھینٹیکیشن‘ کا کوئی بھی ذریعہ بہتر ہے، ایسے میں ٹھوس شکل رکھنے والی سکیورٹی کیز سب سے بہتر ہیں۔‘
مائکروبلاگنگ ویب سائٹ کے مطابق ’ٹوئٹر کی متعارف کردہ سکیورٹی کیز کا استعمال ایسا ہی ہے جیسے کسی کے پاس گھر میں داخلے کے لیے چھوٹی سی ایک چابی ہو۔‘
ٹوئٹر کی اعلان کردہ سکیورٹی کیز نہ صرف صارفین کو اکاؤنٹس تک رسائی دیں گی، بلکہ اگر کوئی صارف اپنا اکاؤنٹ کسی نسبتا مشکوک ویب سائٹ پر شیئرنگ وغیرہ کے لیے استعمال کرتا ہے تو یہ کیز ایسی سائٹس کے لیے صارف کے اکاؤنٹ تک رسائی کو ممکن نہیں رہنے دیں گی۔

مائکروبلاگنگ ویب سائٹ کے مطابق ’سکیورٹی کیز کی موجودگی میں مشکوک ویب سائٹس کی نشاندہی کرتے ہوئے صارفین کے اکاؤنٹ کو وہ حفاظت مہیا کی جائے گی جو ایس ایم ایس یا ویریفکیشن کوڈز کے ذریعے ممکن نہیں ہو سکتی۔‘
اس سے قبل ٹوئٹر نے اکاؤنٹ کی حفاظت کے لیے صارفین کو متعدد طریقے مہیا کر رکھے تھے، 2018 میں ٹوئٹر نے ’ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن‘ کے دیگر ذرائع کے ساتھ ’سکیورٹی کی‘ کا فیچر متعارف کرایا تھا۔ تاہم ابتدا میں یہ صرف ٹوئٹر کی ویب سائٹ کے لیے دستیاب تھا، موبائل ایپلیکیشن صارفین کے لیے ضروری تھا کہ وہ دیگر طریقوں میں سے بھی کسی کو استعمال کرتے رہیں۔ 
گزشتہ دو برسوں کے دوران ٹوئٹر نے جہاں سکیورٹی کی کی سپورٹ کے لیے نئی سافٹ ویئر ٹیکنالوجیز کو استعمال کیا وہیں یہ سہولت بھی دی کہ صارفین فون نمبر استعمال کیے بغیر بھی اپنے اکاؤنٹ پر ’ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن‘ استعمال کر سکیں۔ اسی دوران ایپل اور اینڈرائڈ فونز پر سکیورٹی کیز کے استعمال کے لیے بھی مزید سہولت مہیا کی گئی۔

 
رواں برس کے شروع میں  ٹوئٹر نے صارفین کو موقع دیا تھا کہ وہ اپنے اکاؤنٹ کی حفاظت کے لیے متعدد سکیورٹی کیز رجسٹر کر سکیں، اس کے ذریعے ایک ہی اکاؤنٹ کو استعمال کرنے والے متعدد صارفین کے لیے ممکن ہوا تھا کہ وہ الگ الگ سکیورٹی کیز استعمال کرتے ہوئے لاگ ان کر سکیں۔
حالیہ تبدیلی کے ذریعے اب صارفین کے لیے یہ ممکن ہو سکے گا کہ وہ اپنا فون نمبر ٹوئٹر سے شیئر کیے بغیر بھی اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ رکھ سکیں۔
’ٹوفیکٹر آتھنٹیکیشن‘ کے لیے ’سکیورٹی کیز‘ کو اکلوتا ذریعہ بنائے جانے کے بعد ٹوئٹر کو توقع ہے کہ اس سے صارفین اپنے اکاؤنٹ کی زیادہ بہتر حفاظت کر سکیں گے۔

شیئر: