Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے دوران خواتین حاملہ نہ ہوں، سری لنکا میں صحت حکام کی ہدایت

سری لنکا نے مئی میں زچگی کے دوران کورونا وائرس کے باعث پہلی موت ریکارڈ کی تھی۔(فوٹو: اے ایف پی)
سری لنکا میں وزارت صحت نے خواتین پر زور دیا ہے کہ کورونا وبا کے دوران حاملہ نہ ہوں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزارت صحت نے جمعرات کو بتایا کہ گزشتہ چار ماہ میں 40 حاملہ خواتین کووڈ 19 کے باعث موت کا شکار ہوئیں۔
سری لنکا نے مئی میں زچگی کے دوران کورونا وائرس کے باعث پہلی موت ریکارڈ کی تھی۔
سری لنکا اپریل کے وسط میں مقامی نئے سال کی تقریبات کے لیے سفری پابندیوں میں نرمی کے بعد سے کووڈ 19 کے ڈیلٹا ویریئنٹ کا مقابلہ کر رہا ہے۔
حکومت کے ہیلتھ پروموشن بیورو کے ڈائریکٹر چترامالی ڈی سلوا نے اے ایف پی کو بتایا  کہ ’عام طور پر ہمارے ہاں سالانہ 90 سے 100 اموات زچگی کے دوران ہوتی ہیں لیکن کووڈ کی تیسری لہر کے آغاز کے بعد سے ہم نے صرف حاملہ خواتین کی 41 اموات ریکارڈ کی ہیں۔‘
حکومتی ماہر امراض نسواں ہرشا عطاپٹو نے کہا کہ ’وہ نوبیاہتا جوڑوں کے ساتھ ساتھ بچہ پیدا کرنے کا ارادہ رکھنے والوں پر بھی زور دے رہے ہیں کہ وہ کووڈ 19 کے خطرات کی وجہ سے اس ارادے کو کم از کم ایک سال تک مؤخر کریں۔‘
ڈی سلوا نے کہا کہ تقریبا 5 ہزار 500 حاملہ مائیں کووڈ 19 سے متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 70 فیصد حاملہ ماؤں کو مکمل طور پر ویکسین دی گئی ہے۔
ماہرین نے حاملہ خواتین پر زور دیا ہے کہ وہ ویکیسن لگوائیں۔
دو کروڑ 10 لاکھ افراد پر مشتمل ملک سری لنکا اگست سے جزوی طور پر نافذ لاک ڈاؤن کی زد میں ہے جسے حکومت ستمبر کے وسط میں اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے لیکن سری لنکا میں عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے اکتوبر کے آغاز تک سخت پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔
سری لنکا میں کووڈ 19 سے تقریباً 4 لاکھ 75 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 10 ہزار 500 سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں لیکن ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کم رپورٹ ہونے کی وجہ سے اصل اعدادوشمار بہت زیادہ ہو سکتے ہیں۔

شیئر: