Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ساتویں مہینے کی حاملہ عورت ویکسین لگوا سکتی ہے؟

’حاملہ کو ویکسین لگوانے میں کوئی مانع نہیں، مختلف ممالک میں حاملہ خواتین کو ویکسین لگائی جا رہی ہے‘ ( فوٹو: سبق)
کیا ساتویں مہینے کی حاملہ خواتین کورونا ویکسین لگواسکتی ہیں؟ یہ وہ سوال ہے جو نہ صرف سعودی عرب بلکہ دنیا بھر میں حاملہ خواتین کو پریشان کر رکھا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت صحت نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’علمی و تحقیقی اداروں کی ریسرچ کی روشنی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ حاملہ عورت کو ویکسین لگوانے میں کوئی مانع نہیں‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’ویکسین انتہائی محفوظ ہے اور مختلف ممالک میں عام افراد کی طرح مختلف مہینے کی حاملہ خواتین بھی لگوا رہی ہیں‘۔
دوسری طرف عالمی ادارہ صحت کی ماہر سومیا سوامیناتھان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں بھی اس موضوع پر اظہار خیال کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’کیا حاملہ خاتون کو ویکسین لگوانی چاہئے یا نہیں؟ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ویکسین نہ لینے سے حاملہ خاتون کو جو خطرات درپیش ہیں وہ اس سے کہیں زیادہ ہیں جو ویکسین لگوانے کے بعد پیش آسکتے ہیں‘۔
’ویکسین لگوانے سے وہ مسائل پیدا نہیں ہوسکتے جو ویکسین نہ لگوانے سے پیدا ہوسکتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’حمل ایک خاص حالت ہے جو عالمی ادارہ صحت کی توجہ کا بھی مرکز ہے اور اس کی ترجیح اول بھی‘۔
’ہم اس بات کے حریص ہیں کہ ویکسین انتہائی محفوظ ہو اور اس کے باعث مستقبل قریب یا بعید میں اس کے مضر اثرات نہ ہوں‘۔

شیئر: