Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین میں روسی فوج کو مزاحمت کا سامنا تصاویر میں

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے اندازے کے مطابق تقریباً دو ہفتے کی جنگ میں یوکرین کے اندر دو سے چار ہزار روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ روس نے کہا ہے کہ ابھی تک اس کے 498 فوجی مارے گئے ہیں۔ یوکرین میں روسی فوج کو شدید مزاحمت کا سامنا ہے، دیکھیے روئٹرز کی ان تصاویر میں

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد اب تک 20 لاکھ افراد یوکرین سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔

بدھ کو یوکرین اور روس نے شہریوں کے پانچ مقامات سے انخلا کے لیے 12 گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی فضائی حدود کو ’نوفلائی زون‘ قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

بدھ کو یوکرین کے شہر ماریوپول میں روسی حملے سے زچگی کے ایک ہسپتال کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

برطانیہ کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا تھا کہ برطانوی شہریوں کے لیے یوکرین میں روس کے خلاف لڑنا ’غیرقانونی‘ ہے۔

یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی نے غیرملکیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ روس کے خلاف ’انٹرنیشنل بریگیڈ‘ بنانے کے لیے رجسٹریشن کروائیں۔

برطانوی فوج کی انٹیلی جنس نے کہا تھا کہ روسی افواج یوکرین میں شہری آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

روس نے روسی عارضی جنگ بندی کے بعد یوکرین میں دوبارہ حملے شروع کر دیے تھے۔

ابتدا میں روسی افواج نے یوکرین کے دو شہروں ماریوپل اور والنوواخا کا محاصرہ کیا تھا۔

یوکرین کے وزیر دفاع نے الزام لگایا تھا کہ سخت مزاحمت کا سامنا کرنے کے بعد روس نے اپنی حکمت عملی تبدیل کر لی ہے۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ موجودہ صورتحال کے باعث یوکرین میں خوراک کا بحران پیدا ہو سکتا ہے اور عالمی سطح پر بھی فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

  دنیا میں گندم کی 29 فیصد تجارت روس اور یوکرین سے ہوتی ہے۔

دنیا بھر میں 30 ممالک نے روس کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں۔

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

شیئر: