Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناسا کا آرٹیمس ون چاند مشن، ’یہ تاریخی منظر دیکھنے والا ہوگا‘

ناسا کا اب تک کا ’سب سے طاقتور راکٹ‘ انسانوں کو چاند اور پھر مریخ پر لے جانے کے مشن پر روانہ ہوگا (فوٹو:اے ایف پی)
’چاند کی طرف راکٹ کو لانچ کرتے دیکھنا ایسا تجربہ ہے جو زندگی میں ایک بار ہی ہوتا ہے۔‘
یہ کہنا ہے کہ 45 سالہ جوآن بوسٹنڈجی کا جنہوں نے اپنے شوہر اور دو بچوں کے ہمراہ شمالی انگلینڈ سے فلوریڈا تک کا سفر کیا تاکہ وہ سب سے طاقتور راکٹ کی لانچ دیکھنے سے محروم نہ رہ جائیں۔
انہوں نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ’منصوبہ یہ ہے کہ صبح سویرے گاڑی چلائیں اور کوکو بیچ پر جگہ حاصل کر لیں جو کینیڈی سپیس سینٹر سے زیادہ دور نہیں۔‘
بوسٹنڈجی نے کہا کہ ’مجھے معلوم ہے کہ یہ راکٹ بہت فاصلے سے لانچ ہوگا لیکن پھر بھی یہ دیکھنے والا منظر ہو گا۔‘
ناسا کا ابھی تک کا ’سب سے طاقتور راکٹ‘ آج پیر کو انسانوں کو چاند اور پھر مریخ پر لے جانے کے مشن پر روانہ ہوگا۔
آرٹیمس 1 مشن میں کوئی خلاباز موجود نہیں ہوگا بلکہ یہ بنیادی طور پر مستقبل کے مشنز کے لیے آزمائشی پرواز ہے۔
یہ ناسا کے آرٹیمس پروگرام کا پہلا مشن ہوگا جو فلوریڈا کے کینیڈی سپیس سینٹر سے روانہ ہوگا۔
لانچ کے ایک ہفتے بعد یہ مشن چاند کے مدار میں داخل ہوگا، جہاں وہ ایک ماہ تک رہے گا اور پھر 10 اکتوبر کو زمین پر واپس پہنچے گا۔
آرٹیمس 1 مشن کی لانچ کو دیکھنے کے لیے ایک لاکھ سے زائد افراد کی آمد متوقع ہے۔
سبرینا مورلی کرائے پر ایک اپارٹمنٹ لینے میں کامیاب ہو گئی ہیں جو ساحل سمندر سے زیادہ دور نہیں ہے۔ وہ اپنے دو بچوں اور چند درجن افراد کو ایک کمپنی کی طرف سے دی گئی کشتی پر اس تاریخی منظر کا نظارہ کرنے کے لیے لے جانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’ہم سمندر میں اتنا ہی قریب جائیں گے جتنا جا سکتے ہیں اور ہم کشتی سے راکٹ کی لانچ دیکھیں گے۔‘
ناسا کا نیا راکٹ آرٹمس اپالو کے مقابلے میں کہیں زیادہ بڑا، طاقتور اور زیادہ بہتر و جدید آلات سے آراستہ ہے۔ اس کی اونچائی 322 فٹ ہے اور یہ خلائی شٹل کی طرح کام کرتا ہے۔
آرٹیمس 1 کے بعد آرٹمس 2 میں انسانوں کو خلا میں بھیجا جائے گا اور یہ سنہ 2024 میں متوقع ہے۔
آرٹیمس 3 وہ مشن ہوگا جس میں خلا بازوں کو 2025 میں چاند پر بھیجا جائے گا اور یہ وہاں کے قطب جنوبی پر لینڈ کرے گا۔
اس مشن کے لیے سپیس ایکس کے سٹار شپ لینڈر کو استعمال کیا جائے گا تاہم مستقبل کے ان مشنز کا انحصار آرٹیمس 1 کے نتائج پر ہوگا۔

شیئر: