Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں ای کامرس کی ترقی کے وسیع امکانات

  پاکستان میں ای کامرس کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ آن لائن پے منٹ کی سہولیات‘ صارفین کے تحفظ اور مالیات کے شعبہ کے حوالے سے قانون سازی کے ذریعے ای کامرس کے شعبہ کی ترقی میں نمایاں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔ یونائیٹڈ نیشنز اکنامکس اینڈ سوشل کمیونیکیشن فار ایشیاءاینڈ پیسفیک(یو این ای ایس سی اے پی) اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی مشترکہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے انٹرنیٹ ریٹیل کے شعبہ میں فی کس خرچ 0.60 ڈالر سالانہ ہے جبکہ کوریا میں انٹرنیٹ ریٹیل کے شعبہ میں فی کس سالانہ اخراجات 871 ڈالر ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مقابلہ میں وسطی ایشیاکے ممالک آذربائیجان‘ جارجیااور قازقستان میں بھی فی کس اخراجات کی شرح زائد ہے۔ رپورٹ کے مطابق ستمبر 2017ءکے اختتام پر پاکستان میں ای کامرس کے کاروباری اداروں کی تعداد 400 تھی جو دیگر کاروباری اداروں کے صرف 0.44 فیصد کے مساوی ہیں۔ خطے کے ممالک کے مقابلہ میں ای کامرس کے شعبہ سے خریداری کے حوالے سے پاکستان کا 120 واں نمبر ہے۔ رپورٹ میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ آن لائن ادائیگیوں کی سہولیات کی بہتری ‘ صارفین کے تحفظ کے اقدامات اور مالیات کے شعبہ کے حوالے سے قانون سازی کے ذریعے ای کامرس کے شعبہ کی ترقی میں نمایاں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں ای کامرس کا چلن ہے اور اگر پاکستان کو تیز رفتار ترقی کرنا ہے تو اِسے بھی اُسے اپنانا ہوگا۔ پڑوسی ملک سمیت اب ہر جگہ اسے اپنایا جارہا ہے اور ای کامرس کے بغیر گزارہ بھی نہیں۔ ہر کام ڈیجیٹل ہوچکا ہے۔ بینکاری ڈیجیٹل ہوچکی ہے۔ اس کےلئے سب سے پہلا کام ہمیں اپنے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہوگی اور اسی صورت میں مہم کو آگے لیجاسکتے ہیں اور وقت کے تقاضے پورے کرسکتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: