سعودی عرب کی بدر الجنوب کمشنری میں تین صدی قبل تعمیر ہونے والا ’قصبہ المضمار‘ (واچ ٹاور) آج بھی اسی طرح شان و شوکت سے قائم ہے۔ اس کے اطراف میں مٹی و گارے سے بنے مکانات بھی موجود ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق علاقے میں یہ مینار قدیم تاریخی ورثے کے طورپر قائم ہے۔ بدر الجنوب کا علاقہ عہد رفتہ سے مٹی و گارے کی تعمیرات کےلیے مشہور ہے۔

زمانہ قدیم سے وہاں دائرے کی شکل میں تعمیرات کا رواج تھا۔ ’قصبہ المضمار‘ آبادی کے وسط میں تعمیر کیا گیا تھا جس کا مقصد یقینی طورپر آبادی اور کھیتوں پر نظر رکھنا رہا ہو گا اسے ’واچ ٹاور‘ بھی کہا جاسکتا ہے۔
یہ ٹاور سات منزلہ ہے جو وادی بدر الجنوب کے القدیمہ گاؤں میں ہے اس کے قریب ہی ’ القھرہ ‘ پہاڑ بھی واقع ہے۔

ریجن کی انتظامیہ نے اس تاریخی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے یہاں ترمیم و تزئین کے منصوبے شروع کیے ہیں۔
نجران ریجن کی آثار قدیمہ کی کمیٹی کے نائب صدر مانع ناجی آل سعد نے بتایا’ بدر الجنوب کمشنری میں متعدد تاریخی و قدیم مقامات ہیں جن میں پرانے زمانے کے بنے ہوئے مٹی و گارے کے مکانات اور ’القشلہ ‘ قلعہ بھی ہے جو ’القھرہ ‘ پہاڑ کی چوٹی پر بنا ہوا ہے۔‘

مانع ناجی آل سعد نے مزید بتایا ’کمشنری کے دیگر اہم تاریخی مقامات میں ’الثغر‘ محل بھی ہے جو سعودی عہد کے اولین دور میں امام سعود بن عبدالعزیز بن محمد کی ہدایت پر سال ہجری 1221 میں تعمیر کیا گیا تھا۔‘
’یہ محل چار منزلہ ہے اس کے اطراف میں پتھروں سے بنی ہوئی فصیل، واچ ٹاور اور ایک کنواں بھی ہے۔‘