Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹریفک وارڈن نے سرطان کے مریضوں کو لانے والی ایمبولینس پر جرمانہ کردیا

لندن .... ماہرین نفسیات کا کہناہے کہ انسان  کی عمومی طور پر دو نمایاں اقسام ہوتی ہیں۔ ایک وہ جو عقل و شعور سے کام لیتی ہیں او ردوسری وہ جو اپنی ہی ہٹ دھرمی کو عقل و شعور کا نام دیتی ہیں اور پھر اسے قانون کی پاسداری قرار دینے میں بھی جھجھک محسوس نہیں کرتیں۔ ایسے ہی لوگوں میں یہاں کے کچھ ٹریفک وارڈنز کا شمار ہوتا ہے۔  تفصیلات کے مطابق لندن کے یونیورسٹی کالج اسپتال میں جو ملک کے چند بڑے اسپتالوں میں شمار ہوتا ہے ٹریفک وارڈن نے سرطان کے مریضو ں کو لانے والی ایمبولینسوں کو بھی نہیں بخشا اور اعدادوشمار کے مطابق یہ لوگ روزانہ کم از کم 4ایسی ایمبولینسز پر 130پونڈ فی کس کا جرمانہ عائد کرتے ہیں جو سرطان کے مریضو ںکو لاتی لیجاتی ہیں۔ زیادہ تر چالان  پرائیویٹ ایمبولینسوں او ر نجی گاڑیوں کا ہوتا ہے۔  وارڈنز ان گاڑیوں کو بھی نہیں چھوڑتے جو مختلف افراد اسپتال کے اردگرد چھوڑ جاتے ہیں۔  بیشتر گاڑیاں مقامی سیکیورٹی فرم جی فار  ایس  کی ہوتی ہیں۔ جس نے اسپتال انتظامیہ سے ٹرانسپورٹ کا کنٹریکٹ لے رکھا ہے اور خیال ہے کہ اسی ٹھیکے کے طفیل اس کمپنی نے گزشتہ 2برسوں میں مختلف گاڑیوں اور افراد کا چالان کرکے لاکھوں پونڈکمالئے ہیں۔ ایوننگ اسٹینڈرڈ نامی اخبار کا کہناہے کہ بہت سے لوگ اسے نری حماقت یا زیادتی قرار دے رہے ہیں اور انکا کہناہے کہ کوئی بھی باشعور شخص سرطان کے مریضوں کو لانے لیجانیو الی گاڑیوں کے چالان کا تصور نہیں کرسکتا۔ ایمبولینس ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ انہیں اکثر ایسے مریضوں کو ایمبولینس میں بٹھا کر اسپتال لانا پڑتا ہے جن کے بارے میں یہ کہنابھی مشکل ہوتا ہے کہ وہ چند لمحے بعد زندہ رہیں گے یا نہیں مگر ٹریفک وارڈنز اپنی ضد پر اڑے رہتے ہیں۔ اس ہٹ دھرمی کی وجہ سے کئی ہلاکتیں بھی ہوچکی ہیں۔
 
مزید پڑھیں:- - - -ماں کا قتل ہوا، بیمہ کمپنی نے ادائیگی نہیں کی، ایک لاکھ پونڈ ہرجانے کا مطالبہ

شیئر: