Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور دہشتگردی کے جرائم کا انسداد

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے 
8جنوری 2019ءمنگل کو سعودی کابینہ نے دہشتگردی اور اسکی فنڈنگ کے جرائم کے انسداد کے قانون کا لائحہ عمل جاری کردیا۔ کابینہ کو پبلک پراسیکیوٹر نے رپورٹ پیش کی تھی اور اقتصادی و ترقیاتی امو رکونسل نے اس حوالے سے سفارش بھی کی تھی کہ اندرون و بیرون ملک دہشتگردی کے انسداد سے متعلق نئی تدابیر اپنائی جائیں۔ دہشتگردو ں سے بین الاقوامی قوانین و ضوابط کے مطابق نمٹا جائے۔
تمام بین الاقوامی رپورٹوں خصوصاً مالیاتی ورکنگ گروپ نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ سعودی عرب نے منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی فنڈنگ کے انسداد سے متعلق اپنے قوانین میں ٹھوس تبدیلیاں کی ہیں۔ نئی تبدیلیوں کی بدولت مبینہ سعودی قوانین مالیاتی ورکنگ گروپ کی سفارشات سے ہم آہنگ ہوگئی ہیں۔ سعودی عرب نے ثابت کردیا ہے کہ وہ دہشتگردی کی فنڈنگ اور منی لانڈرنگ نیز اسلحہ کے پھیلاﺅ کے انسداد کےلئے ٹھوس تدابیر اختیار کررہا ہے۔ سعودی عرب ہر آنے والے دن یہ باور کرا رہا ہے کہ اسے دہشتگردی کی فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کے خطرات کا زبردست احساس و ادراک ہے۔ 
سعودی عرب دہشتگردی اور اس کی فنڈنگ کے انسداد سے متعلق مضبوط قوانین او رعملی اقدامات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ سعودی عرب اس حوالے سے بین الاقوامی و دوطرفہ معاہدوں اور متعلقہ عالمی روایات کی پابندی کررہا ہے۔ 
سعودی عرب نے دہشتگردی کی فنڈنگ کے انسداد کو اپنی ترجیحات میں شامل کرلیا ہے۔ اس حوالے سے مملکت نے قانون سازی بھی کی ہے اور عدالتی و انتظامی سطحوں پر بھی اہم اقدامات کئے ہیں۔اسی تناظر میں سعودی عرب دہشتگردی اور اس کی فنڈنگ کے جرائم کے انسداد کی پابندی پر امتیازی پوزیشن حاصل کرچکا ہے۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: