Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پارلیمنٹ نہیں چلنے دیں گے ،خورشید شاہ

سکھر... پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما  خورشید شاہ کہا ہے کہ ا پوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر منسوخ ہوئے تو ہم بھی نہیں آئیں گے اور پارلیمنٹ بھی نہیں چلے گی۔ سکھر میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایسے فیصلے کریں جس سے بہتری آئے اگر حکومت احتساب چاہتی ہے تو اپنے وزراء کا بھی احتساب کرے اور سب کو پکڑیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بغیر پارلیمنٹ نہیں چل سکتی ۔پروڈکشن آرڈر کینسل کئے جانے کا مطلب ہے یہ پارلیمنٹ چلانا نہیں چاہتے۔انہوںنے کہا کہ اللہ کرے حکومت اپنی مدت پوری کرے۔ حکومت ادھار کی رقم پر خوش ہورہی ہے۔ ادھار پر کوئی گھر یا فیکٹری نہیں چلتی ۔پاکستان کو تو صرف ڈپازٹ کرنے کے لئے پیسے ملے ہیں۔ حکومت اس پیسے کو ہاتھ بھی نہیں لگا سکتی۔ ہاں البتہ اس پر 3 فیصد سود ضرور دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجٹ کیسا ہے یہ کسی غریب کے پاس جا کر پوچھیںجو مہنگائی سے پسے پڑے ہیںکیونکہ حالیہ بجٹ تو صنعتکاروں سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کے لئے تھا۔منی بجٹ میں انڈسٹری کو ریلیف دیا گیا۔ زراعت کے شعبے کو نہیں۔اسکے علاوہ بجلی اور گیس کے قیمتوں میں بھی کوئی ریلیف غریب کونہیں ملا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی غریب کی بہتری کے لئے پروگرام ہی ۔ کراچی میں گھر اور شادی ہال کے گرانے پرخورشید شاہ نے کہا کہ کراچی سمیت دیگر شہروں میں سرکاری زمینوں پر قائم گھر اور شادی ہال گرائے جا رہے ہیں۔انہیں ریگولائز نہیں کیا گیا ۔میں پوچھتا ہوں کہ جب بنی گالا کو ریگولائز کیا جا سکتا ہے تو پھر انہیں کیوں نہیں؟ کیا بنی گالہ وزیر اعظم رہتا ہے اس لئے اس کو ریگولائز کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ وہاں بنی گالہ میں عمران خان کے علاوہ اور لوگ بھی رہتے ہیں لیکن ہم نے کبھی اس اقدام کی تنقید نہیں کی حکومت کا فرض ہے کہ وہ چھت فراہم کرے اور غریبوں کے مسائل حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پھر سے یوٹرن لیا ہے اس نے 50 لاکھ گھر بنانے کا نہیں بلکہ گرانے کا وعدہ کیا تھا جو کہ اب وہ پورا کر رہے ہیں۔ 
 

شیئر: