Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایران کا سی آئی اے نیٹ ورک توڑنے کا دعویٰ جھوٹا ہے‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جانب سے سی آئی اے کا نیٹ ورک توڑنے کا دعویٰ جھوٹا قرار دے دیا ہے۔
ٹرمپ نے پیر کو اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ڈرون گرانے کے دعوےٰ کی طرح ایران کی مذہبی حکومت مزید جھوٹ اور پروپیگنڈہ کر رہی ہے جو کہ بری طرح ناکام ہورہا ہے اور انہیں معلوم ہی نہیں کہ کیا کرنا ہے۔‘

انہوں نے لکھا کہ ایران کا سی آئی اے کے نیٹ ورک کو توڑنے کا دعویٰ جھوٹا ہے، اور اس میں ذرہ برابر سچائی نہیں ہے۔  
خیال رہے ایران نے سی آئی اے کا نیٹ ورک بے نقاب کرنے اور سی آئی اے سے مبینہ طور پر منسلک 17 افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
 پیر کی صبح ایران کے کاؤنٹر انٹلیجنس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا تھا  کہ گرفتار ہونے والے تمام 17 افراد ایرانی ہیں جو کہ مختلف ’حساس مراکز‘  اور پرائیوٹ سیکٹر میں کام کر رہے تھے۔  
ان کا کہنا تھا گرفتار ہونے والے کچھ افراد پر مقدمہ چلایا گیا اور انہیں سزائے موت دے دی گئی ہے۔ ایران کے دعوے پر سی آئی نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
سی آئی اے عموماً اپنے گرفتار ہونے والے خفیہ ایجنٹوں یا مخبروں کی گرفتاری پر تبصرہ نہیں کرتا۔

ٹرمپ کی جانب سے ایران کے دعوے کی تردید کو غیر معمولی کہا جا رہا ہے اور انٹیلی جنس کمیونٹی کی جانب سے اس پر تنقید ہو رہی ہے۔
نیشنل سکیورٹی کونسل کے سابق ترجمان نڈ پرائس نے ٹویٹ کیا ’اس کی ایک وجہ ہے کہ گورنمنٹ ایسے معاملات پر کمنٹ نہیں کرتی۔ اگلی مرتبہ اگر کسی الزام کا جواب نہ دیا جائے تو اسے جھوٹا سمجھا جاتا ہے۔‘

19 جولائی کہ امریکی بحریہ نے آبنائے ہرمزمیں ایرانی ڈرون طیار مار گرایا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

خیال رہے امریکہ اور ایران کے درمیان حالیہ دنوں میں کشیدگی بہت بڑھ گئ ہے۔ 19 جولائی کو امریکی بحریہ نے آبنائے ہرمز میں ایرانی ڈرون طیارہ مار گرایا تھا۔ امریکہ کے مطابق ایرانی ڈرون طیارہ ’یو ایس ایس باکسر‘ نامی امریکی جنگی جہاز کے ایک ہزار گز کے فاصلے پر پہنچ گیا تھا، جب امریکی بحریہ نے اسے مار گرایا۔
اس سے قبل ایران نے بھی امریکہ کا ڈرون طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد امریکہ اور ایران جنگ کے دھانے پر پہنچ گئے تھے۔ ڈرون گرانے پر صدر ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا لیکن آخری وقت میں حملے کا حکم واپس لے لیا گیا تھا۔

شیئر: