Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان سے ملنے والے ڈرون طیارے کی کہانی

پاکستانی سرحدی علاقوں میں ایرانی ڈرون طیاروں کی پروازیں کئی بار دیکھی گئی ہیں۔ فوٹو لیویزفورس
ایران اور افغانستان کی سرحد سے ملحقہ پاکستان کے شہر چاغی سے حکام کو بغیر پائلٹ کا ایک جاسوس ڈرون طیارہ ملا ہے تاہم اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ یہ طیارہ کس ملک کا ہے۔
محکمہ داخلہ کے ایک سینیئر آفیسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ یہ ڈرون 19جولائی کو چاغی کے علاقے نوکنڈی سے 70کلومیٹر دور تزگی وڈھ کے مقام سے تحصیلدار تفتان اور لیویز کے عملے کو دوران گشت ملا۔

یہ ڈرون 19جولائی کو چاغی کے علاقے نوکنڈی سے 70کلومیٹر دور تزگی وڈھ کے مقام سے تحصیلدار تفتان اور لیویز کے عملے کو دوران گشت ملا: فوٹو لیویز فورس

تحصیلدار اور لیویز اہلکاروں نے ڈرون کو تحویل میں لیکر پک اپ گاڑی میں لیویز تھانہ نوکنڈی منتقل کیا۔
ڈپٹی کمشنر چاغی نے تحریری طور پر محکمہ داخلہ بلوچستان کو ڈرون ملنے سے آگاہ کیا ۔چاغی کی ضلعی انتظامیہ کے ایک اآفیسر کے مطابق ڈرون بہتر حالت میں ملا ہے مگر اس کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچا ہے۔

تحصیلدار اور لیویز اہلکاروں نے ڈرون کو تحویل میں لیکر پک اپ گاڑی میں لیویز تھانہ نوکنڈی منتقل کیا: تصویر لیویز

اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ ڈرون کہاں سے اور کس طرح اس علاقے تک پہنچا۔ 'ہوسکتا ہے کہ یہ ڈرون طیارہ کسی فنی خرابی کے باعث اس علاقے میں گرا یا پھر اتارا گیا۔ '

اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ یہ طیارہ کس ملک کا ہے۔ فوٹو لیویز فورس

ضلعی انتظامیہ کے آفیسر کے مطابق ڈرون پر کچھ نمبرز اور کوڈ درج ہیں تاہم اس سے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ کس ملک کا ہے لیکن امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ ایرانی ڈرون طیارہ ہوسکتا ہے۔ 'جس علاقے سے ڈرون ملا ہے وہ ایران اور افغانستان کی سرحد کے سنگم کے قریب واقع ہے اور یہاں سے ایرانی سرحد صرف سو کلو میٹر دور ہے۔'

اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ ڈرون کہاں سے اور کس طرح اس علاقے تک پہنچا: تصویر لیویز

خیال رہے کہ اس سے قبل جون2017ءمیں پاکستان نے پنجگور میں ایرانی سرحد کے قریب جے ایف17تھنڈر کے ذریعے ایران کے ایک جاسوس ڈرون طیارے کو مار گرایا تھا ۔ اس ڈرون پر بھی کوئی نشان موجود نہیں تھا۔
ضلعی انتظامیہ کے آفیسر کے مطابق محکمہ داخلہ کی ہدایت پر یہ ڈرون مزید تفتیش کے لیے سکیورٹی ایجنسی کو تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

2017 میں پاکستان نے پنجگور میں ایرانی سرحد کے قریب جے ایف17تھنڈر کے ذریعے ایران کے ایک جاسوس ڈرون طیارے کو مار گرایا تھا۔ فوٹو لیویز فورس

پاکستان اور ایران کے درمیان900کلومیٹر طویل سرحد ہے اور پاکستان کے پانچ اضلاع چاغی، واشک،گوادر، کیچ اور پنجگور کی سرحدیں ایران سے لگتی ہیں۔
پاکستانی سرحد سے ملحقہ ایرانی علاقوں میں علیحدگی اور عسکریت پسند گروہوں کی موجودگی کے باعث ایران پاکستانی سرحد کی کڑی نگرانی کرتا ہے۔ 

ضلعی انتظامیہ کے آفیسر کے مطابق محکمہ داخلہ کی ہدایت پر یہ ڈرون مزید تفتیش کے لیے سکیورٹی ایجنسی کو تحویل میں دے دیا گیا ہے: تصویر لیویز

نگرانی کیلئے ایران ڈرون طیاروں کا بھی متواتر استعمال کرتا ہے۔ پاکستانی سرحدی علاقوں میں ایرانی ڈرون طیاروں کی پروازیں کئی بار دیکھی گئی ہیں۔

شیئر: